0
Monday 6 Aug 2018 11:19

انڈونیشیا کے جزیرہ لومبوک میں زلزلہ، 91 افراد ہلاک

انڈونیشیا کے جزیرہ لومبوک میں زلزلہ، 91 افراد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں آنے والے شدید زلزلے سے 91 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے اور متعدد عمارتیں تباہ ہو گئیں ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7 تھی جو 10 کلومیٹر زیرزمین تھا جبکہ دو درجن جھٹکے محسوس کیے گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے انڈونیشیا کے نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان سوتوپو پوروو نگورو کا کہنا تھا کہ زلزے میں 91 افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ 209 افراد شدید زخمی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے اب تک 358 سیاحوں کو منتقل کیا جا چکا ہے، تاہم ایک مقامی اور ایک غیر ملکی سیاح کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اس سے قبل حکام کی جانب سے سونامی کا الرٹ جاری کیا گیا تھا جسے بعد ازاں واپس لے لیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے سربراہ دیویکوریتا کارنواتی نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ جزیرے کے قریبی دو گاؤں میں سمندر کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ لومبوک میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے دور دراز علاقوں اور شہروں میں بھی محسوس کیے گئے جبکہ صوبہ بندونگ کے شہر جیوانیز میں بھی نقصان پہنچا۔ بالی میں بھی شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی نقصان کے حوالے سے اطلاع نہیں ملی۔

یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل ہی لومبوک میں 6 اعشاریہ 4 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس مٰں 17 افراد جاں بحق اور سیکڑوں عمارتیں تباہ ہو گئی تھیں۔ زلزلے کے جھٹکے کے بعد سیاحتی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے راستوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا تھا۔ انڈونشیا میں ماضی میں زلزلے اور طوفان سے ہزاروں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دسمبر 2016ء میں انڈونیشیا کے صوبے آچے میں آنے والے 6.5 شدت کے زلزلے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ انڈونیشیا ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں زیرِزمین پلیٹس آپس میں ٹکراتی رہتی ہیں، جس کے باعث زلزلے اور آتش فشاں پھٹنے جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ 2004ء میں انڈونیشیا کے مغربی جزیرے سماٹرا کے قریب آنے والے ایک زلزلے کے بعد سونامی کی وجہ سے ایک لاکھ 70 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 742748
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش