اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن نے واضح کر دیا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کی جس رکن اسمبلی کیخلاف تحقیقات جاری ہے، اس رکن اسمبلی کو وفاقی اور صوبائی وزیر نہ بنایا جائے، کیونکہ اب ان ارکان اسمبلی کی تحقیقات کا دوسرا مرحلہ ان کی گرفتاری کا ہے، اور جب کسی رکن اسمبلی کو وزیر بنایا جائیگا، تو اس کی گرفتاری اچھی بات نہیں ہوگی، اس لئے اُن ارکان اسمبلی کو وزیر بنایا جائے، جن کو نیب اور ایف آئی اے سے کلیئرنس ملے۔ اس صورتحال میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی تشکیل میں مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ سب سے زیادہ مشکلات سندھ حکومت کی تشکیل کیلئے ہو رہی ہیں، کیونکہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے 8 ارکان سندھ اسمبلی کیخلاف مالی بے قاعدگیوں کی نیب میں تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہوگئی۔ اس شرط کے بعد فریال تالپور، جام خان شورو، امداد پتافی، سید سردار شاہ، فیاض بٹ، سہیل انور سیال کے وزیر بننے کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔