0
Wednesday 12 Sep 2018 21:53

افغان طالبان امریکہ سے مزید براہ راست مذاکرات کیلئے تیار

افغان طالبان امریکہ سے مزید براہ راست مذاکرات کیلئے تیار
اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان افغانستان میں جاری تنازعہ کے خاتمے کے لئے امریکی حکام کے ساتھ مزید مذاکرات کے لئے اپنا وفد بھیجنے کی تیاری کررہے ہیں۔ برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات منگل کے روز اس امن عمل میں شامل دو طالبان عہدیداروں نے بتائی، انہوں نے بتایا کہ ان مذاکرات میں ممکنہ طور پر قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں مقامی پولیس کمانڈر کے خلاف احتجاج کے لئے جمع ہونے والے شہریوں کے ایک اجتماع کے درمیان خودکش دھماکے سمیت دیگر حملوں میں 32 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 زخمی ہوگئے۔ فرانسیسی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ننگرہار پولیس ہیڈکوارٹرز کے کیپٹن قیس سیفی کا کہنا تھا کہ 400 کے قریب شہری جمع تھے کہ ان کے درمیان ہی خودکش بمبار نے خود کو اڑا دیا۔

تفصیلات کے مطابق طالبان کے دو عہدیداروں نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ طالبان رہنما تین سے 4 رکنی وفد کی تیاری کے لئے ملاقات کر رہے ہیں اور جس میں مختلف امور پر بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طالبان مذاکرات میں قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ اٹھائیں گے اور اگر امریکا نے قیدیوں کو رہا کرکے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا تو وہ ایک اور ملاقات پر بھی آمادہ ہوں گے۔ ان عہدیداروں میں سے ایک نے بتایا کہ مذکورہ ملاقات سے مستقبل کے مذاکرات کا تعین ہوگا اور ہم دیکھیں گے کہ آیا امریکا مذاکرات میں سنجیدہ اور مخلص ہے یا نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم افغانستان کی جیلوں میں موجود اپنے قیدیوں کی فہرست ان کے حوالے کریں گے۔ اگر انہوں نے ہمارے قیدیوں کو رہا کیا تو پھر ہم ایک اور عظیم مقصد کے لئے دوبارہ مذاکرات کریں گے۔ اگر ان مذاکرات کی تصدیق ہوتی ہے تو یہ ملاقات جولائی کے مہینے میں دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کا تسلسل ہوگی جہاں طالبان عہدیداروں نے امریکی محکمہ خارجہ میں جنوبی ایشیا کے لئے پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری ایلس ویلز سے ملاقات کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 749692
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش