0
Monday 24 Sep 2018 11:13

ایرانی پٹرول کی فروخت پر پابندی لگانا عوام کیساتھ زیادتی ہے، ہدایت الرحمان بلوچ

ایرانی پٹرول کی فروخت پر پابندی لگانا عوام کیساتھ زیادتی ہے، ہدایت الرحمان بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ ایرانی پٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پابندی سے ثابت ہوا کہ بلوچستان کی نئی حکومت عوام کو روزگار دینا نہیں، بلکہ چھیننا چاہتی ہے۔ بلوچستان میں بے روزگاری انتہاء کو پہنچ گئی ہے۔ بے روزگاری کی وجہ سے معاشرتی برائیوں، جرائم اور منشیات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، مگر حکومت اس شعبے سے وابستہ ہزاروں افراد کو بے روزگار کر دیا۔ ہونا تو یہ چاہیئے کہ پہلے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار دیں، انڈسٹری لگائیں، نجی وسرکاری سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کریں، بعد میں ایرانی پٹرول پر پابندی لگائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں ایرانی تیل کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر وفد کے کہنا تھا کہ ایرانی تیل کے فروخت پر پابندی سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ منشیات فروشوں، شراب فروشوں اور غیر قانونی اسلحہ فروخت کرنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے، جبکہ ہمیں ٹارگٹ بنایا گیا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہم آپ کیساتھ ہیں۔ حکومت ایرانی تیل کے فروخت پر پابندی کا فیصلہ واپس لیں اور اس شعبے سے وابستہ ہزاروں افراد کو بے روزگار اور غلط کاموں پر مجبور نہ کریں۔ ہزاروں لاکھوں افراد کو بے روزگار کرکے حکومت کس کی خدمت کر رہی ہے۔؟ دیگر صوبے اپنے قریب سرحد سے کپڑے، کاسمیٹک سمیت دیگر کاروبار سے منسلک ہیں، مگر اہل بلوچستان کیساتھ زیادتی اپنی حکومت کررہی ہے، جو لمحہ فکریہ ہے۔ ان حالات میں اگر یہاں کے عوام ایران سے درآمد ہونے والے ایرانی تیل، خورد ونوش سے وابستہ ہوکر انہیں ذریعہ معاش بنائیں تو یہ غلط نہیں۔ اگر حکومت اس پر پابندی لگانا چاہتی ہے تو فی الفور ان افراد کو متبادل روزگار فراہم کردیں۔ جماعت اسلامی ان مظلوم بے روزگار عوام کیساتھ ہے۔
خبر کا کوڈ : 751792
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش