0
Saturday 28 May 2011 20:09

ہیلری کے دورہ پاکستان کا مقصد تناؤ میں کمی تھا، پاکستان نے امریکی حکام کے سامنے ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا، دفتر خارجہ

ہیلری کے دورہ پاکستان کا مقصد تناؤ میں کمی تھا، پاکستان نے امریکی حکام کے سامنے ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا، دفتر خارجہ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا ہائی ویلیو ٹارگٹ کے خلاف مشترکہ کاروائی کرنے پر متفق ہیں۔ اسٹریٹیجک مذاکرات کی تاریخ کا تعین ابھی نہیں کیا گیا۔ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت سے متعلق عالمی برادری کی تشویش بلاجواز ہے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں ترجمان دفتر خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ گزشتہ کچھ ماہ سے پاک امریکا تعلقات تناؤ کا شکار ہیں، ہیلری کلنٹن کے دورے کا مقصد باہمی اختلافات کو دور کرنا اور اتفاق رائے پیدا کرنا تھا۔ دونوں فریق اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تعلقات میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ہیلری سے ملاقات کے دوران پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کا معاملہ واضح طور پر اٹھایا گیا ہے۔ پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے خلاف کوئی اقدام برداشت نہیں کیا جائے گا۔
تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ میزائل حملے روکنے کے حوالے سے امریکا سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، میزائل حملوں پر اختلافات موجود ہیں لیکن اس پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امریکی ٹروپس کی تعداد ایک آپریشنل معاملہ ہے، اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے، اہلکاروں کی تعداد میں کمی سے متعلق امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے بیان جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری امن اور مفاہمتی عمل میں افغان عوام اور قیادت کی شمولیت لازمی ہے۔ پاک بھارت سیکرٹری دفاع مذاکرات 30 اور 31 مئی کو نئی دہلی میں ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 75191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش