0
Monday 24 Sep 2018 22:58

سپریم کورٹ نے دہری شہریت ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

سپریم کورٹ نے دہری شہریت ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے دہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ججز اور سرکاری افسروں کی دہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک کٹیگری ان لوگوں کی ہے جو پیدا ہی بیرون ملک ہوئے، دوسری کٹیگری ان کی ہے، جو تعلیم حاصل کرنے گئے اور وہاں شہریت لی، تیسری کٹیگری ان کی ہے، جنہوں نے دوران سرکاری ملازمت شہریت لی، کیا تینوں کٹیگریز کے ساتھ سلوک یکساں ہونا چاہیے۔ عدالتی معاون شاہد حامد نے عدالت کے روبرو مؤقف اختیار کیا کہ 2002ء سے آج تک کسی پاکستانی کی شہریت منسوخ نہیں ہوئی، غیر ملکی شہریت کا مقصد نقل و حرکت میں آسانی ہے، بعض لوگ اپنے بچوں کو غیر ملکی شہریت دلواتے ہیں، سرکاری اداروں میں دہری شہریت کے حامل افسر نہیں ہونے چاہیے، حکومت کو سکیورٹی مسائل مدنظر رکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا، بہتر ہوگا کہ عدالت حکومت اور پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنے دے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹرز اور اساتذہ کی دہری شہریت میں قباحت نہیں، لیکن بعض عہدوں پر ملک سے مکمل وفاداری لازمی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ایک ساتھ دو کشتیوں میں سوار نہیں ہوا جا سکتا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پالیسی بنانے کا اختیار حکومت کو ہے، اراکین پارلیمنٹ کیلئے دہری شہریت پر پابندی ہے، تو بیوروکریٹس پر کیوں نہیں، ایک ڈی آئی جی نے کینیڈا کی خاتون سے شادی کی، بظاہر ان کے بچوں کی حوالگی کا مسئلہ عدالت میں آیا، لیکن اصل جھگڑا کینیڈا کے پیسے سے بنے گھر کا تھا، ملک کی بدنامی کا باعث بننے والوں کے ساتھ رعایت نہیں ہونی چاہیے، ملک کو دھوکہ دیکر بیرون ملک جائیدادیں بنانے والے آج بھی عہدوں پر ہیں، سرکاری افسران باہر جاکر چھٹیاں لیتے رہے، فارغ ہونے پر عدالت چلے گئے۔ عدالت عظمیٰ نے دہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سرکاری افسران کی دہری شہریت پر حکومت کو سفارشات دیں گے اور اہم عہدوں پر دہری شہریت کے حامل افراد سے متعلق تحفظات کا اظہار بھی کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 751955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش