0
Saturday 6 Oct 2018 12:11

جنوبی کوریا، سابق صدر کو 15برس قید

جنوبی کوریا، سابق صدر کو 15برس قید
اسلام ٹائمز۔ جنوبی کوریا کی عدالت نے سابق صدر لی میونگ باک کو بدعنوانی کے جرم میں 15 سال قید اور 1 کروڑ 15 لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنا دی۔ واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں صدر لی میونگ باک کی سیاسی رفیق اور سابق صدر پارک گین کے خلاف جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے مواخذے کی قرارداد منظور کی تھی، جسے عدالت نے درست قرار دیتے ہوئے خاتون صدر کو عہدے سے برطرف کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ بعد ازاں عدالت نے انہیں کرپشن کے جرم میں 33 برس قید کی سزا سنائی تھی۔ اس حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ جنوبی کوریا میں کنزوریٹو پارٹی کے خلاف اسکینڈل کے جرم ثابت ہونے سے ان کی سیاسی ساکت داؤ پر لگ گئی ہے۔ پارک گین اور لی میونگ باک سے قبل سابق آزاد خیال جنوبی کورین صدر روہو موہائین نے اپنے اور اہل خانہ کے خلاف کرپشن تحقیقات سے دلبرداشتہ ہو کر 2009ء میں خودکشی کر لی تھی۔

لی میونگ باک کے خلاف عدالتی کارروائی ریاستی ٹی وی پر بھی نشر کی گئی تاہم خرابی صحت کی وجہ سے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔ سابق صدر لی میونگ باک پر اپنی کمپنی ’داس‘ کو دھوکہ دہی سے 2 کروڑ 17 لاکھ ڈالر کا فائدہ پہنچانے اور سام سنگ کمپنی سے رشوت لینے کا الزام تھا۔ عدالت کے مطابق لی میونگ باک نے صدارتی دور 13-2008ء کے دوران اور اس سے قبل بدعنوانی کی۔ لی میونگ باک نے سام سنگ کمپنی سے 54 لاکھ ڈالر رشوت وصول کی تاکہ اپنی کمپنی داس کے قانونی اخراجات پر خرچ کیے جا سکیں۔ عدالت کے مطابق لی میونگ باک اور ان کے پراسیکیوٹر کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 754162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش