اسلام ٹائمز۔ سرائیکستان صوبہ محاذ کے زیراہتمام سرائیکی صوبہ کے قیام، ملتان میں لینڈمافیا اور جعلی دستاویزات تیار کر کے قبضہ مافیا کے خلاف بھوک ہڑتال کیمپ دوسرے روز بھی لگایا گیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ قبضہ مافیا اور اس کے سربراہوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے، سپریم کورٹ نوٹس لے اور اعلی پولیس افسران ان کے خلاف آپریشن کریں اور متاثرین کی جائیدادوں کو قبضہ گروپوں سے آزاد کرائیں، وسیب کے لوگوں کو صوبے کا حق دے کر تخت لاہور اور تخت پشور کے قبضہ گروپ سے جان چھڑائی جائے۔ بھوک ہڑتال کیمپ ودھرنا میں سرائیکستان صوبہ محاذ کے چیئرمین خواجہ غلام فرید کوریجہ کو چیئرمین ظہور دھریجہ، ملک اللہ نواز وینس، عابدہ بخاری، ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ، جام فیض اللہ، ریاض خان لاشاری، رانا ذیشان نون، فیض کریم بھٹی، شفقت رجوانہ، امتیاز بخاری، اجمل دھریجہ، مطلوب بخاری، کاشف دھریجہ، رضوان دھریجہ، ودیگر نے شرکت کی، سرائیکی رہنماؤں غلام فرید کوریجہ اور ظہور دھریجہ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا سرائیکستان کے قیام کیلئے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو احتجاجی تحریک کا سلسلہ ڈی آئے خان تک بڑھا دیا جائے گا، اسلام آباد دھرنا دیں گے ہم ہر طرح کی قبضہ گیری کیخلاف جدو جہد کر رہے ہیں، ہمارے خطے پر قبضہ ہے، ہمارے صوبے پر قبضہ ہے، سرائیکی رہنماؤں نے کہا سرائیکی وسیب کے مزارات سے بھی امتیازی سلوک ہوتا ہے، دربار فرید کی مذہبی رسومات پر کئی سالوں سے پابندیاں ہیں، ہم مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔