0
Friday 12 Oct 2018 14:44

سپریم جوڈیشل کونسل فعال ہے، اب ججز کا بھی احتساب شروع ہوچکا ہے، چیف جسٹس

سپریم جوڈیشل کونسل فعال ہے، اب ججز کا بھی احتساب شروع ہوچکا ہے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سپریم جوڈیشل کونسل مکمل فعال ہے اور اب ججز کا بھی احتساب شروع ہو چکا ہے۔ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے لاہور ہائیکورٹ کے ماتحت عدلیہ کی نگرانی کے قواعد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوگ انصاف کے لئے چیخ اور مر رہے ہیں، وہ بلک رہے ہیں کہ عدالتوں میں کام نہیں ہو رہا۔ مراعات اور گاڑی کا تو سب مطالبہ کرتے ہیں، اب یہ بتائیں کہ کس نے کتنا کام کیا، اب کام نہ کرنے والے ججز ٹارگٹ ہیں، جو جج کام نہیں کر رہے انہیں کام کرنا ہوگا، اب کسی کے ساتھ رعایت نہیں ہوگی، ہماری طرف سے ہائی کورٹس، ٹربیونل اور ماتحت عدلیہ پر یہ بات واضح ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل اب بہت فعال ہے اور ججز کے بھی احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

دیگر مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے لاہور ہائیکورٹ کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ کل ٹرسٹ اراضی کیس میں مظفرگڑھ کے سول جج پیش ہوئے، جج نے بتایا کہ ایک ماہ میں صرف 22 مقدمات کا فیصلہ کیا، کیا ہائی کورٹ نے اس جج سے باز پرس کی؟ ہم روزانہ 22 مقدمات کے فیصلے کرتے ہیں، صرف کمرہ عدالت نمبر 1 سے 7 ہزار مقدمات نمٹا چکے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے، کیا ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ میں زیر التواء مقدمات کا جائزہ لیا؟۔ لاہور ہائیکورٹ کارکردگی پر چیف جسٹس نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو طلب کر لیا۔ ایک اور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس ملک کے لئے سفارش کی بیماری ناسور ہے، ملک سے سفارش کی بیماری کو ختم کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 755389
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش