0
Monday 19 Nov 2018 18:17

گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر غور کیلئے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس

گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر غور کیلئے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کو آئینی و انتظامی بنیاد پر مزید بااختیار بنانے کیلئے قائم کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کمیٹی اپنے ٹرم آف ریفرنس کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ سے زیادہ بااختیار بنانے کی تجویز دے گی۔ کمیٹی نے معاملے کا بغور جائزہ لینے کیلئے اٹارنی جنرل آف پاکستان کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کرے گی اور تمام سٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے اپنی رپورٹ تیار کرکے آئندہ ہفتے مرکزی کمیٹی میں پیش کرے گی۔ کمیٹی کا ابتدائی اجلاس وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل آف پاکستان، گورنر گلگت بلتستان، وزیر قانون گلگت بلتستان، وفاقی سیکرٹریز برائے خارجہ، دفاع اور امور کشمیر کے علاوہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور گلگت بلتستان کونسل کے جوائنٹ سیکرٹری شریک ہوئے۔

اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہمیں گلگت بلتستان آرڈر 2018ء، سپریم کورٹ کے الجہاد ٹرسٹ کے فیصلے، اٹارنی جنرل کی تجاویز اور سب سے اہم اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قرار دادوں کو سامنے رکھ کر ایسی تجاویز مرتب کرنی ہیں، جس میں ایک طرف گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ سے زیادہ آئینی و انتظامی اختیار دیئے جاسکیں اور دوسری جانب اہم ترین قومی مفادات کا بھی تحفظ کیا جا سکے۔ اجلاس میں کمیٹی نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ یہ کمیٹی اپنے ٹرم آف ریفرنس کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ سے زیادہ بااختیار کرنے کی تجویز دے گی۔ کمیٹی نے معاملے پر مزید غور کیلئے باہمی اتفاق رائے سے اٹارنی جنرل آف پاکستان کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا، جو روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کرے گی اور تمام سٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے اپنی رپورٹ آئندہ ہفتے مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 762193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش