0
Sunday 5 Jun 2011 21:58

نوشہرہ،خودکش حملے میں 20 افراد جاں بحق،36 زخمی، پشاور بم دھماکے میں 7 افراد مارے گئے

نوشہرہ،خودکش حملے میں 20 افراد جاں بحق،36 زخمی، پشاور بم دھماکے میں 7 افراد مارے گئے
 نوشہرہ:اسلام ٹائمز۔ نوشہرہ میں مال روڈ پر کینٹ کے قریب بیکری میں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق جبکہ 36 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 8 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں سکیورٹی فورس کے اعلیٰ افسر کی اہلیہ اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش حملہ تھا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا ہے کہ بیکری سے خودکش بمبار کا سر اور دیگر شواہد ملے ہیں، خودکش حملہ آور کی عمر 17 سے 18 برس کے درمیان ہے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں 8 کلو وزنی بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے کے بعد بیکری میں آگ لگ گئی جس پر فائر بریگیڈ کے عملے نے قابو پا لیا۔ ڈی پی او نے کہا ہے کہ دھماکے میں بیکری اور ملحقہ گارمنٹ کی دکان کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد علاقے کو سیل کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق بیکری کی دیواروں پر بال بیرنگ کے نشانات ملے ہیں۔ صدر، وزیراعظم، گورنر، وزیراعلیٰ خیبر پی کے شہباز شریف اور دیگر نے بم دھماکوں کی مذمت کی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے ایک بار پھر نوشہرہ کو نشانہ بنایا ہے اور کینٹ میں بیکری پر خودکش حملے میں خواتین اور بچوں سمیت بیس افراد جاں بحق اور ستائیس زخمی ہو گئے ہیں۔ حملے میں 9 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے کی تحقیات کیلئے قائم کمیٹی کو اڑتالیس گھنٹے میں رپورٹ آرمی چیف کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ نوشہرہ کینٹ کے علاقے مال روڈ پر رات ساڑھے آٹھ بجے ایک سرکاری ادارے کی بیکری میں عورتوں اور بچوں سمیت پچاس سے ساٹھ افراد خریداری کر رہے تھے کہ ایک زور دار دھماکہ ہوا، جس سے بیکری میں آگ لگ گئی اور اس کے بعض حصے منہدم ہو گئے۔ 40 سے زیادہ افراد دھماکے کی زد میں آ گئے جن میں سے کئی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ دھماکے کے بعد ہر طرف چیخ و پکار مچ گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں 15 منٹ کے بعد موقع پر پہنچیں لیکن ان میں پانی ہی نہیں تھا جس کے بعد آرمی کے فائر فائٹرز نے آگ بجھائی۔ 24 زخمیوں کو سی ایم ایچ نو شہرہ منتقل کر دیا گیا جبکہ تین کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال لے جایا گیا۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور غیر متعلقہ افراد کو دھماکے والی بیکری تک جانے سے روک دیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔
ادھر پشاور کے نواحی علاقہ متنی میں پک اپ میں بم دھماکے سے نانی اور نواسی سمیت 7 افراد جاں بحق، 12 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ صبح اس وقت متنی بازار میں کالاخیل اڈہ میں کھڑی پک اپ میں ایک زوردار دھماکہ ہوا، جب اس میں سواریوں کو بٹھایا جا رہا تھا، جس سے پک اپ میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 15 سے زائد شدید زخمی ہو گئے۔ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اڈہ میں موجود بعض گاڑیوں اور عمارتوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کر دیا، جہاں مزید تین زخمی دم توڑ گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس نے گاڑی کے مالک کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کر لیا۔ بی ڈی ایس کے مطابق دھماکہ میں پانچ کلو گرام وزنی ٹائم بم استعمال کیا گیا جسے پک اپ میں نصب کیا گیا تھا۔ 
خبر کا کوڈ : 76986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش