0
Tuesday 22 Jan 2019 00:07

سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر ردعمل، جی بی اسمبلی میں سٹیٹ سبجیکٹ کیلئے قرارداد لانے کا فیصلہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر ردعمل، جی بی اسمبلی میں سٹیٹ سبجیکٹ کیلئے قرارداد لانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ 17 جنوری کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان کی قانونی حیثیت کے حوالے سے تاریخی فیصلہ دیکر اس خطے کو عبوری طور پر پاکستان میں شامل کرنے کی بجائے یو این سی آئی پی کی قراردادوں کی روشنی میں متنازعہ حیثیت کو برقرار رکھنے کے حکم کے بعد احتجاج اور مطالبات کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمٰی کے لارجر بنج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی موجودہ حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ان علاقوں کی آئینی حیثیت استصواب رائے سے طے کی جائے، لیکن اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق بھارت اور پاکستان اپنے زیرانتظام علاقوں کو زیادہ سے زیادہ حقوق دینے کے پابند ہیں۔ اس تاریخی فیصلے کے بعد جی بی کے عوام میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے عوام پچھلے اکہتر سالوں سے پاکستان کا پانچواں آئینی صوبہ بننے کے خواہش مند تھے۔ لیکن گلگت بلتستان کے قوم پرستوں کی جانب سے ہمیشہ سے یہی کہتا رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کیلئے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور اقوام کی قرارداد کی موجودگی میں رائے شماری سے پہلے ایسا ممکن نہیں۔ دوسری طرف جی بی میں مسلم لیگ نون کے علاوہ دیگر تمام سیاسی اور مذہبی پارٹیوں کی جانب سے ایک متفقہ مطالبہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق گلگت بلتستان کو 13 اگست 1948ء کی متفقہ قراداد کے مطابق حقوق اور اس خطے میں دیگر دو اکائیوں کی طرح قانون باشندہ ریاست جموں کشمیر سٹیٹ سبجیکٹ رول کی خلاف ورزیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ااس حوالے سے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کی بحالی کے لیے قرار داد لانے کا فیصلہ ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 773413
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش