0
Sunday 3 Feb 2019 09:44

امریکا نے غزہ اور غرب اردن کے فلسطینیوں کی امداد روک دی

امریکا نے غزہ اور غرب اردن کے فلسطینیوں کی امداد روک دی
اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے غزہ اور غرب اردن کے فلسطینیوں کی امداد روک دی ہے جبکہ امریکہ نے مقبوضہ غزہ اور غرب اردن میں فلسطینیوں کی تمام تر امداد روکنے کی تصدیق بھی کر دی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ اقدام انسداد دہشت گردی کے نئے قانون سے منسلک ہے۔ فلسطینی سکیورٹی سروسز کے لیے دیا جانے والا سالانہ 6کروڑ ڈالرز کا فنڈ اب ختم کر دیا گیا ہے۔ جہاں اسرائیل پہلے ہی فلسطینیوں کے لیے کچھ امریکی امداد روکے جانے پر اس کی حمایت کر چکا ہے، وہیں بعض حکام نے اس نئے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے، ان کے خیال میں غرب اردن میں فلسطینیوں کا اسرائیلی فورسز کے ساتھ تعاون کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس تعاون سے غرب اردن میں امن قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اینٹی ٹیررازم کلیریفیکیشن ایکٹ (اے ٹی سی اے) گذشتہ سال کانگریس کی جانب سے منظور کیا گیا اور پھر اسے صدر ٹرمپ کے دستخط سے قانون بنا دیا گیا تھا اور اب اسے لاگو کیا جا رہا ہے، اس قانون کا استعمال کرتے ہوئے امریکی شہری ان عناصر کے خلاف امریکی عدالت میں ہرجانے کا دعویٰ کر سکتے ہیں جو امریکی امداد بھی لیتے ہیں اور ان پر ’جنگی امور‘ میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔

فلسطینی اہلکار صائب اراکات نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی (پی اے) نے عدالتی کارروائی کے ڈر سے امریکی محکمہ خارجہ کو خط لکھ کر یہ گزارش کی ہے کہ کے وہ اپنی امداد بند کر دیں۔ انھوں نے کہا کہ’ہم کوئی ایسا پیسہ وصول نہیں کرنا چاہتے جس کی وجہ سے ہمیں عدالت کا سامنا کرنا پڑے‘ پی اے نے عسکریت پسندوں کو حملے کرنے پر اشتعال دلانے کے اسرائیلی الزام کو مکمل طور پر مسترد کیا۔ ایراکات نے کہا کہ ہم کسی چیز کی تلاش میں نہیں ہیں، امریکہ نے اپنا فیصلہ کر لیا ہے لیکن ہم خطے میں دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کے مطابق امریکی امداد رکنے سے ان کے سیکیورٹی اداروں کے کام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ غزہ اور غرب اردن میں یو ایس ایڈ کی تمام امداد بند ہو چکی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کے یہ بندش کب تک جاری رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 775834
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش