0
Monday 4 Feb 2019 18:43

سندھ حکومت کے اپنے آمدنی پیدا کرنے کے ذریعے ہیں جن کو ہم بڑھاتے جا رہے ہیں، مراد علی شاہ

سندھ حکومت کے اپنے آمدنی پیدا کرنے کے ذریعے ہیں جن کو ہم بڑھاتے جا رہے ہیں، مراد علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ این ایف سی کے تحت سندھ کو براہ راست منتقلی، تقسیم شدہ پول اور منتقلی میں تاخیر سے فنڈز ملتے ہیں، سندھ حکومت کے اپنے آمدنی پیدا کرنے کے ذریعے ہیں جن کو ہم بڑھاتے جا رہے ہیں، مالی سال 2017-18ء میں وفاقی حکومت نے 627 بلین روپے دینے تھے لیکن 575 روپے دیئے، مالی سال 2016-17ء میں بھی 661 بلین روپے کی بجائے 529 بلین روپے دیئے گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں این ایف سی اجلاس کی تیاری کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، ایڈووکیٹ جنرل، سیکریٹری خزانہ اور مالیاتی ماہرین نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایف سی کے تحت سندھ کو براہ راست منتقلی، تقسیم شدہ پول اور منتقلی میں تاخیر سے فنڈز ملتے ہیں، سندھ حکومت کے اپنے آمدنی پیدا کرنے کے ذریعے ہیں جن کو ہم بڑھاتے جا رہے ہیں، سندھ خود 16 فیصد نان ٹیکس، 20 فیصد سندھ ڈولپمنٹ آف انفراسٹریکچر، 26 فیصد سروسز پر جی ایس ٹی اور 22 فیصد صوبائی آمدنی پیدا کرتا ہے، وفاقی حکومت نے سروسز پر سیلز ٹیکس کی مد میں سندھ کو 2006ء میں 4 بلین روپے، 10-2009ء میں 7 بلین روپے اور 11-2010 میں 17 بلین روپے دیئے تھے، سندھ حکومت نے 12-2011ء سے خود سروسز پر سیلز ٹیکس جمع کرنا شروع کیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ سال 12-2011ء میں 28 بلین روپے سے زیادہ کی کلیکشن کی جو 18-2017ء میں 100 بلین روپے تک پہنچ گئی، سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ روڈ سیکٹر سے شروع کیا اور اس کے بعد تعلیم، صحت اور پاور سیکٹر میں بھی پی پی پی موڈ پر کام کر رہے ہیں، سال 13-2012ء سے 18-2017ء تک سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 18.1 فیصد کا اضافہ کیا ہے، سندھ حکومت گڈز پر سیلز ٹیکس جمع کرنا چاہتی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گڈز پر سیلز ٹیکس کا وفاق صوبوں کو ہدف دے، صوبے وفاق کی طرف سے کلیکشن کریں گے اور وہ سروس چارجز وصول کرنے کے بعد ساری رقم وفاقی حکومت کو دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 776103
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش