0
Thursday 21 Feb 2019 21:33

سراج درانی کی گرفتاری کو سندھیوں کیخلاف سازش قرار دینا قابل مذمت ہے، شوکت یوسفزئی

سراج درانی کی گرفتاری کو سندھیوں کیخلاف سازش قرار دینا قابل مذمت ہے، شوکت یوسفزئی
اسلام ٹائمز۔ وزیراطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ آغا سراج درانی کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ کارڈ کھیلنا قابل مذمت ہے، اب کوئی پنجاب، سندھ، بلوچستان یا خیبر پختونخوا کارڈ نہیں چلے گا، کرپشن کرنے والوں کے خلاف احتساب کا عمل جاری رہے گا۔ کوئٹہ پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ نیب خود مختار ادارہ ہے اور وہ آزادانہ طریقے سے کام کررہا ہے، ہم نیب کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، آغا سراج درانی کی گرفتاری کو وزیر اطلاعات سندھ کی جانب سے سندھیوں کے خلاف سازش قرار دینا قابل مذمت ہے، سندھ کارڈ کھیلنے کی کوششیں اب مزید کامیاب نہیں ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا، حکومت کو کم وقت میں جتنی کامیابیاں ملیں وہ تاریخی ہیں، ماضی میں سرمایہ کار کرپشن کی وجہ سے نہیں آتے تھے، اب عمران خان پر اعتماد کرکے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں، سعودی شہزادے کی آمد پر اخراجات ذات کیلئے نہیں بلکہ ملک کیلئے کئے گئے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت تین صوبوں میں یکساں بلدیاتی نظام لانا چاہتی ہے جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا اپنا اختیار ہے کہ وہ کس طرح کا نظام لانا چاہتی ہے۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پلوامہ دھماکہ کے بعد بھارتی پروپگینڈہ انتخابات میں کامیابی کیلئے ہے، وزیراعظم عمران خان کی مذاکرات کی دعوت کے باوجود بھارت دلائل نہ ہونے کی وجہ سے بات چیت سے بھاگ رہا ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پلوامہ دھماکہ تحقیقات میں تعاون کی آفر کے باوجود بھارت میں جنگی جنون کو اُبھارا جارہا ہے، وزیراعظم نے امریکہ کے سامنے جس طرح قومی بیانیہ پیش کیا آج امریکہ سے ڈو مور کی آوازیں آنا بند ہوگئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کی حکومت نے سی پیک کے مغربی روٹ سے متعلق جھوٹے دعوے کئے، ہمارا اب بھی مؤقف ہے کہ مغربی روٹ کو اپنا کر پسماندہ علاقوں کو ترقی کے مواقع دیئے جائیں۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت گوادر اور بلوچستان میں بیرونی سرمایہ کاری سے متعلق یہاں کے نمائندوں کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، گوادر میں ترقی آئے اور باقی بلوچستان اس سے محروم رہے ایسا ممکن نہیں۔
خبر کا کوڈ : 779316
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش