0
Monday 18 Mar 2019 13:47

23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر نواز شریف سے اظہار یک جہتی کا پروگرام منسوخ

23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر نواز شریف سے اظہار یک جہتی کا پروگرام منسوخ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون نے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر نواز شریف سے اظہار یک جہتی کا پروگرام منسوخ کر دیا ہے۔ لیگی رہنماوں نے کارکنوں کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قائد نواز شریف نہیں چاہتے کہ ان سے اظہار یک جہتی کے لئے کارکن اکھٹے ہوں۔ لیگی کارکنوں کو روکنے کے لئے مقامی رہنماوں نے رابطوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ دوسری طرف لیگی کارکن پارٹی قیادت سے نالاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ  افہام و تفہیم کی سیاست سے کچھ نہیں ملتا، خاموش رہنے سے لیگی قائد نواز شریف کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ نون لیگ کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قائد نواز شریف کے منع کرنے کے باوجود کارکنوں کی 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل آمد متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق مختلف شہروں سے لیگی کارکن اپنی مدد آپ کے تحت کوٹ لکھپت جیل پہنچیں گے۔

مسلم لیگ نون کے رہنماء علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ کارکن نواز شریف سے محبت کرتے ہیں، روکنا مشکل ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ نون کے سپریم لیڈر نواز شریف نے کارکنوں کو 23 مارچ کو جیل کے باہر جمع ہونے سے روک دیا ہے۔ ‎پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کوٹ لکھپت جیل لاہور سے کارکنوں کے نام پیغام جاری کیا ہے۔ مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب کی طرف سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں اپنی صحت کے حوالے سے قوم کی فکرمندی، دعاوں اور نیک تمناؤں کے لئے تہہ دل سے مشکور ہوں۔ نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کے ووٹر، کارکن اور چاہنے والوں نے جس طرح میرے مشکل وقت میں ثابت قدم رہ کر میرا ساتھ نبھایا اور نبھاہ رہے ہیں، اس کی شاید مثال ملنا مشکل ہے، میں آپ سب کی محبت و خلوص اور قربانیوں کا مقروض رہوں گا۔

انہوں نے کہا مجھے علم ہوا ہے کہ میری صحت کے حوالے سے فکرمند اور پریشان کارکن اپنے جذبات کے اظہار کے لئے اکٹھا ہونا چاہتے ہیں اور میرے حق میں آواز اٹھانے کے لئے شاید کوئی احتجاج ترتیب دینا چاہتے ہیں، میں اپنے چاہنے والوں کے جذبے کی بے حد قدر کرتا ہوں۔ نواز شریف نے کہا کہ جیل کی کوٹھری میں اللہ رب العزت پر توکل کے بعد آپ کی یہی محبت اور جذبہ مجھے حوصلہ اور تقویت دیتا ہے، مگر میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ میری طرح اللہ تعالی کی رحیم ذات پر بھروسہ رکھیں۔ نواز شریف نے کہا صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، اللہ تعالی کے فضل و کرم سے میرے دامن پر کرپشن یا بدعنوانی کا کوئی داغ نہیں، اسی لئے میں نے ملک کے قانون اور انصاف پر مسلسل اعتماد کیا ہے۔ نواز شریف نے کہا مسلم لیگ نون ایک ذمہ دار جماعت ہے اور ہم نے ہمیشہ فیصلہ سازی میں ملکی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے سیاسی یا ذاتی مفاد کو پس پشت رکھا اور عجلت سے کام نہیں لیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ کسی بھی طرح کا فیصلہ کرنے سے پہلے پارٹی ہائی کمان کی ہدایات، پارٹی ڈسپلن کا احترام اور پارٹی پلیٹ فارم کا استعمال ضروری ہے، انشاءاللہ کسی بھی امتحان کی صورت میں جماعت کارکنوں کے جذبات کی ترجمانی کرے گی اور ان کی امیدوں پر پورا اترے گی۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے سوشل میڈیا پر ایک تحریک شروع کررکھی ہے، کارکنوں کی طرف سے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہونے کا اعلان کیاگیا ہے۔ مسلم لیگ نون کے کارکنوں کی طرف سے 23 مارچ نواز شریف کے ساتھ، کے عنوان سے ٹوئٹر ٹرینڈ بھی شروع کیا گیا ہے۔

کارکنوں کی طرف سے اس تحریک کے اعلان کے بعد مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما اور کئی سابقہ و موجودہ پارلیمینٹرینز بھی اس کا حصہ بن گئے ہیں۔  خرم دستگیر خان، جاوید لطیف، مطلوب مہدی، نہال ہاشمی ایسے رہنمائوں میں شامل ہیں، جو نوجوانوں کی اس تحریک کے حامی ہیں اور اس حوالے سے ٹویٹس بھی کر رہے ہیں۔  پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما کھئیل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے 23 مارچ کو تمام کارکن جیل کے باہر جمع ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 783926
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش