0
Thursday 4 Apr 2019 12:15

خیبر پختونخوا حکومت کی 'اقراء فروغ تعلیم واؤچر اسکیم' میں خورد برد کا انکشاف

خیبر پختونخوا حکومت کی
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کی فروغ تعلیم کیلئے "اقراء فروغ تعلیم واؤچر اسکیم" میں خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ صوبائی معائنہ ٹیم (پروونشل انسپکشن ٹیم) نے ایلیمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کی اقراء فروغ تعلیم واؤچر اسکیم سے متعلق اپنی رپورٹ میں خورد برد کا انکشاف کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایسے والدین جو اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلوا سکتے تھے انہیں واؤچر جاری کئے جاتے تھے جس کی بنیاد پر وہ اپنے بچوں کو کسی بھی اسکول سے مفت تعلیم دلوا سکتے تھے۔ اس اسکیم کا مقصد صوبے کے پسماندہ علاقوں میں 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو اسکولوں میں داخلہ دلوانا تھا۔ صوبائی معائنہ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ میں اسکول میں داخلے کی مد میں ملنے والے فنڈز ہڑپ کر لئے گئے جبکہ 2 کروڑ 64 لاکھ روپے کے فنڈز میں سے ایک کروڑ 94 لاکھ روپے خورد برد کئے گئے ہیں۔

صوبائی معائنہ ٹیم نے کہا کہ 23 اسکولوں میں سے 6 اسکولز گھوسٹ جبکہ 21 غیر رجسٹرڈ نکلے، نجی اسکول لبڑ کوٹ مانسہرہ میں 79 بچوں کی مد میں پیسے لئے جارہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق احرار میرہ میں ایک نجی اسکول کا وجود ہی نہیں تھا اس کے باوجود 3 ماہ میں 13 لاکھ روپے جاری ہوئے جبکہ جابہ میں ایک نجی اسکول میں 236 بچوں کے نام پر وصولی کی جارہی تھی۔ صوبائی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسپکشن ٹیم نے مانسہرہ کے 89 میں سے 23 اسکولوں میں انکوائری کی، طلباء، متعلقہ اسٹاف اور اسکولز پرنسپلز کے بیانات ریکارڈ کئے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم ڈی ایلیمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے، ذوالفقار احمد نے بطور ایم ڈی واؤچرز کی تصدیق نہیں کی جبکہ ڈائریکٹر مانیٹرنگ نواز خان بھی اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر بطور قائم مقام ایم ڈی مانیٹرنگ کا کوئی نظام وضع نہ کرسکے، بیورو آف اسٹیسٹکس کے اہلکار جاوید اقبال اسکول سے باہر ہونے والے بچوں کا ڈیٹا پیش نہ کرسکے۔

معائنہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر گل تاج جان نے بھی فرائض سے غفلت برتی جبکہ ڈائریکٹر فنانس فضل نسیم بھی اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے۔ صوبائی انسپکشن ٹیم نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ذریعے ہڑپ شدہ رقم اسکول مالکان سے وصول کرنے اور ایم ڈی ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن ذوالفقار احمد کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی۔ معائنہ ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ غفلت برتنے پر ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور محکمہ پی اینڈ ڈی، فنانس کو اقراء فروغ تعلیم واؤچر اسکیم کی ذمہ داری سونپنے کی سفارش کی ہے۔ دوسری جانب سابق ایم ڈی ایلیمنٹری ایجوکیشن فاونڈیشن خیبر پختونخوا ذوالفقار احمد نے میڈیا کو بتایا کہ جب کرپشن نظر آئی تو وزیراعلٰی کو آگاہ کیا تھا، میرا اس گھپلے سے کوئی تعلق نہیں۔ ذوالفقار احمد نے کہا کہ نیب سے انکوائری کرالی جائے اور کچھ بھی ثابت ہو تو سزا کیلئے تیار ہوں۔
خبر کا کوڈ : 786822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش