0
Monday 15 Apr 2019 08:42

خطے میں امن اور تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات ناگزیر ہیں، سہیل محمود

خطے میں امن اور تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات ناگزیر ہیں، سہیل محمود
اسلام ٹائمز۔ بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے سبکدوشی سے قبل ایک انٹرویو میں بھارت میں جاری انتخابات کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن اور تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات ناگزیر ہیں۔ بھارتی اخبار دی ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سہیل محمود نے کہا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد دوبارہ مذاکرات کے لیے ہمیں امید ہے، سفارت کاری اور مذاکرات ناگزیر ہیں۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے سہیل محمود کو تہمینہ جنجوعہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جگہ سیکریٹری خارجہ مقرر کردیا ہے جبکہ وہ اس وقت بھارت میں ہائی کشمنر کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہی واحد ذریعہ ہیں جس کے تحت دونوں فریقین ایک دوسرے کے خدشات کو سمجھ سکتے ہیں۔ سہیل محمود کا کہنا تھا کہ پائیدار اور بامقصد مذاکرات ہی سے دونوں ممالک دو طرفہ خدشات اور اختلافات کو سمجھ پائیں گے، تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے اور خطے میں سلامتی اور پائیدار امن قائم کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانیے کی ضرورت ہے جو معروضی اور مکمل طور پر پاکستان میں عملی شکل اپنائے، ایسا بیانیہ جو امن، تعاون اور اچھی ہمسائیگی اور تعلقات کے لیے مواقع پیدا کرنے میں بھی معاون ہو۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ ہمیں پائیدار امن، سیکیورٹی اور اپنے اور خطے کے استحکام کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی پیراملٹری فورس کی گاڑی پر حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ بھارت نے پلواما حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جبکہ پاکستان نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد بھارت نے پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں فضائی کارروائی کا دعویٰ کیا تھا۔ بالاکوٹ میں فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد اگلے روز بھارتی فضائیہ نے آزادکشمیر کے علاقے میں دوبارہ حدود پار کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ نے بھارت کے دو طیارے مار گرائے تھے اور ایک پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار کیا تھا۔

پاکستان نے بھارتی ونگ کمانڈر کو خیرسگالی کے طور پر رہا کرتے ہوئے خطے میں امن بحال رکھنے کا پیغام دیا تھا۔ کرتار پور راہداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سہیل محمود نے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنی طرف تمام تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے مصروف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ نومبر 2019 سے قبل دونوں فریقین اچھے ماحول میں تمام معاملات پر باہمی اتفاق کریں گے۔ یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ برس کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کا باقاعدہ افتتاح بھی کردیا جہاں تقریب میں بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو اور دیگر وزرا بھی شریک ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 788649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش