0
Friday 3 May 2019 20:03

چیف جسٹس لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کروائیں، علامہ سید جواد نقوی

چیف جسٹس لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کروائیں، علامہ سید جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے ماہ رمضان کا لطف و برکت روزہ اور ہدف تقویٰ ہے۔ روزہ حصول تقویٰ کی عملی تدبیر بھی ہے، اگر کوئی عمر بھر تقویٰ کے حصول میں ناکام رہا، خواہشات، شیاطین نفس امارہ کے سامنے تسلیم ہوگیا ہے، وہ بھی ماہ مبارک رمضان میں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ ماہ رمضان کے مختلف پہلووں میں نزول قرآن، شب قدر اور نزول ملائکہ ہیں۔ بعض اقوال علماء اور روایات میں ہے کہ ماہ رجب اور شعبان استقبال رمضان کیلئے ہیں چونکہ ماہ رمضان بہت بر تر ہے، جس کی ایک شب قرآن کے مطابق خیر من الف شہر ہے اس کو درک کرنے کیلئے ایک دو دن کی آمادگی کافی نہیں بلکہ دو ماہ درکار ہیں۔ کوئی صحت مند انسان ماہ رمضان کی برکتوں سے محروم رہ گیا تو وہ ملعون ہے۔ انہوں نے کہا کہ آداب رمضان المبارک کا خیال رکھنا چاہیئے۔ انسان کسی حد تک ماہ رمضان کے آداب جانتا ہے، لیکن پھر بھی محروم رہتا ہے۔ ایسے لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ روزے سے جان چھڑوائیں، ڈاکٹر سے لکھوا لیتے ہیں، کسی بھی بہانے سے روزہ چھوڑ دیتے ہیں۔

بعض دیندار بھی روزہ سے فرار کے حیلے بہانے کی تلاش میں ہوتے ہیں، انہیں محرومیت اور ملعونیت کے حیلے پتہ ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ روزہ کھانے کیلئے سفر کریں چونکہ دین و قرآن کا حکم ہے کہ اگر سفر میں ہو تو روزہ نہ رکھو۔ نہ کہ روزہ کھانے کیلئے سفر کرو اور مجتہدین کے فتاویٰ میں ہے کہ روزے سے بچنے کیلئے سفر کرنا مکروہ ہے۔ مسجد بیت العتیق جامعہ عروة الوثقیٰ میں خطبہ جمعہ میں انہوں نے کہا کہ کئی لوگ بہانے سے روزہ چھوڑ دیتے ہیں کہ طبیب نے کہا ہے، پیاس لگی ہے جبکہ کچھ کی فقہ ہی علیحدہ ہے اور دلیل دیتے ہیں کہ سحری نہیں کھائی تو روزہ چھوڑ دیا، حالانکہ سحری سہولیت کیلئے ہے، سحری و افطاری روزے میں مشروط نہیں، روزہ یعنی نہ کھانا ہے جبکہ افطار ایک الگ عمل ہے، روزے سے ہٹ کر عمل ہے اسی طرح سحری کھانا تاکہ دن بھر بھوک نہ لگے لیکن روزہ کا حصہ نہیں، اگر سحری تک نہیں پہنچے تو روزہ رکھنا واجب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر مسلمان جو بلوغ ِ شرعی تک پہنچ جائے اس پر روزہ واجب ہے، بلوغ شرعی مرد کیلئے 15 سال قمری ہیں اور خواتین کیلئے 9 سال قمری ہیں۔ اس سے جو کم عمر کے ہیں، ان میں رشد ہیں، باقی چیزیں معمول کے مطابق بڑوں کی طرح ہیں، وہ بھی رکھیں۔ علامہ جواد نقوی نے کراچی میں جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جاری دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں نوجوانوں کا جبری طور پر لاپتہ ہونا غیر انسانی ہے، گذشتہ ہفتوں سے لاپتہ شیعہ جوانوں کو اغواء کیا گیا، ان کے اہلخانہ نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے گھر کے سامنے دھرنا دیا ہے اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ لاپتہ افراد کو آزاد کیا جائے اور حق بنتا ہے کہ سب اس کیخلاف آواز اٹھائیں، جس غیر قانونی طریقے سے نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا اور انہیں اذیت دی جا رہی ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ لاپتہ افراد کو بازیاب کروائیں اور ان کے خاندان کو انصاف دلائیں۔
خبر کا کوڈ : 792039
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش