0
Thursday 9 May 2019 11:20

آئندہ بجٹ میں 750 ارب کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان تیار

آئندہ بجٹ میں 750 ارب کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان تیار
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کر دیا ہے۔ وفاقی بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اور گیس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اور فوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون قیمت پر سیلز ٹیکس لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا امکان ہے۔ بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات پرفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے فیصلے سمیت  صنعتوں اوربجلی کی پیداوار کیلئے ایل این جی کی درآمد پر 3 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کرکے 5 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جب کہ کسٹم ڈیوٹی سے بجلی اورصنعتی اشیاء مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ مراعات یافتہ لوگوں، اداروں، امدادی اشیاء اور برآمدی اشیاء کے خام مال اور پلانٹس و مشینری کی درآمد پرکسٹمز ڈیوٹی و ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلے سے ملکی درآمدات پر 60 کروڑ ڈالرکا سالانہ کا دباؤ ہو گا۔ آئندہ بجٹ میں الیکٹرانکس، پرنٹ اور فوم انڈسٹری کیلئے ریٹیل پرائس ٹیکس سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔ متعدد ایگزمشنز کے ساتھ یونیفائڈ ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) متعارف کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں قدرتی گیس پر گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی جگہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ اقدام سے ایف بی آرکو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 60 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا جب کہ سگریٹ اور مشروبات پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے سے 37 ارب روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہو سکے گا۔ بجٹ میں پیک شُدہ جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے سے پانچ ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔ غیر منقولہ جائیداد اور سیکورٹیز پر کیپیٹل گین ٹیکس کیلئے ہولڈنگ پیریڈ بڑھانے سے 20 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا جب کہ بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کی آمدنی پر عالمی معیار کے مطابق ٹیکس کا طریقہ متعارف کروایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 793162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش