0
Saturday 15 Jun 2019 01:52

خلیج اومان میں 2 بحری جہازوں پر حملہ صیہونیوں کا جاپانی وزیراعظم کیلئے پیغام ہے، بین الاقوامی تجزیہ نگار

خلیج اومان میں 2 بحری جہازوں پر حملہ صیہونیوں کا جاپانی وزیراعظم کیلئے پیغام ہے، بین الاقوامی تجزیہ نگار
اسلام ٹائمز۔ خلیج اومان میں دو بحری جہازوں پر حملے کے بعد ایک بین الاقوامی عرب نیوز چینل نے اس حوالے سے تحلیلی نشست کا اہتمام کیا، جس میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے استاد اور دوحہ کالج میں "بین الاقوامی بحرانوں کی تحلیل کے ماہر" فلسطینی نژاد "ابراہیم فریحات" نے کہا کہ بہت سے ممالک کی یہ کوشش ہے کہ جاپانی وزیراعظم "آبہ شینزو" کے تہران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کے عمل کو ناکام بنایا جائے۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران جاپانی وزیراعظم کے تہران کے دورے کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ 41 سالوں کے بعد کسی جاپانی سربراہ مملکت کا ایران کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ استاد ابراہیم فریحات نے خلیج اومان میں دو بحری بیڑوں پر حملے کو ایک اسرائیلی اقدام قرار دیتے ہوئے کھلے الفاظ میں کہا اسرائیل اس حملے کے ذریعے جاپانی وزیراعظم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کا یہ وقت مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ، جان بولٹن کے برخلاف ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے بلکہ وہ ایران کو اپنی اعلان کردہ شرائط کے مطابق مذاکرات کی میز پر بٹھانا چاہتے ہیں۔ اس تحلیلی نشست میں شریک سعودی ماہر تجزیہ نگار اور لندن میں مقیم یونیورسٹی کے استاد "حزام الحزام" نے کہا کہ دراصل متحدہ عرب امارات ہے جو ان بحری بیڑوں پر حملہ کروا کر ایران کے خلاف سازش تیار کر رہا ہے اور چاہتا ہے کہ ایران اور امریکہ کو جنگ میں جھونک دے۔ اس نشست میں شریک اردن کے ایک تجزیہ نگار "عمر عیاصرہ" نے خلیج اومان میں دو بحری بیڑوں پر ہونے والے حملے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یقیناً یہ کام ایران کا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 799539
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش