0
Saturday 29 Jun 2019 19:16

لاپتہ افراد کا معاملہ سکیورٹی اداروں کیلئے چیلنج ہے، اعجاز ہاشمی

لاپتہ افراد کا معاملہ سکیورٹی اداروں کیلئے چیلنج ہے، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت نے زبردستی بجٹ منظور کروا کر ملکی سالمیت اور خود مختاری کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ ملک اب ایم ایف کے شکنجے اور ملکی معیشت اس کے یہاں درآمد کیے گئے، ایجنٹوں کے ہاتھوں میں ہے۔ جبکہ وفاقی مشیر خزانہ حفیظ شیخ بھی آئی ایم ایف کے ملازم ہی ہیں، افسوس ہے کہ کچھ نادیدہ قوتوں کی سرپرستی میں اکٹھے کیے گئے حکومتی اراکین پارلیمنٹ بھی اس بجٹ کو منظور کروانے کیلئے مجبور تھے، جبکہ ایم کیو ایم نے اپنا کام نکلوا لیا ہے، چونکہ پہلے بھی ہر حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے بھی اسے بلیک میل کرتی رہی ہے اور قیمت وصول کرتی رہی ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کو کیا ملتا ہے آنے والے دنوں میں ہی پتہ چلے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ جبری طور پر لاپتہ افراد کا مسئلہ تشویشناک اور سکیورٹی اداروں کیلئے چیلنج بھی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جن شہریوں کو اٹھایا گیا ہے، انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔ اگر وہ کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، خاندان کے افراد سے ملاقات کا موقع فراہم کیا جائے، اگر وہ بے گناہ ہیں تو انہیں گھر واپس بھجوایا جائے اور ان سے معافی بھی مانگی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسنگ پرسنز کو اٹھانے والے افراد یا ادارے جو بھی ہیں، انہیں بے نقاب کیا جائے اور ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ بلوچستان کی محرومیوں کو بھی دور کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی عمل میں کوئی کردار نہیں، حیرت ہوئی ہے کہ اب تو اس معاشی پالیسیوں پر سیمینار بھی فوج کروا رہی ہے۔ آرمی چیف کا معیشت بارے اچھا بیان سامنے آیا ہے، مگر اس طرح کے حمایتی بیانات پہلی حکومتوں کے دوران تو نہیں آتے رہے، یہ سرپرستی اور سہولت موجودہ حکومت کیلئے ہی کیوں؟
خبر کا کوڈ : 802205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش