0
Thursday 4 Jul 2019 16:58

پاراچنار، نانبائیوں کی اپنے مطالبات کے حق میں ہرتال اور پریس کانفرنس

پاراچنار، نانبائیوں کی اپنے مطالبات کے حق میں ہرتال اور پریس کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں نانبائیوں نے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال شروع کر دی ہے۔ نانبائی حضرات کا کہنا ہے کہ شدید مہنگائی کے باوجود وہ 2011ء کے نرخ میں خشک روٹی بیچ رہے ہیں۔ پاراچنار پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نانبائی ایسوسی ایشن کے صدر صوبیدار یوسف علی شاہ، سید برکت شاہ، عباس علی اور دیگر راہنماؤں  نے کہا کہ 2011ء سے وہ اب تک 15 روپے میں خشک روٹی فروخت کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے نانبائی لاکھوں روپے کے مقروض ہوچکے ہیں، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے خشک روٹی کا وزن 180 گرام کرنے کے احکامات جاری کرکے یہاں پشاور کے نرخ لاگو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نانبائی راہنماؤں کا کہنا تھا کہ پشاور اور دیگر علاقوں میں گیس کی سہولت موجود ہے، جبکہ یہاں ہم سلنڈر کی گیس استعمال کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ پشاور کے مقابلے میں قبائلی اضلاع میں آٹے کے ریٹس زیادہ ہیں۔ لہذا پشاور کے ریٹس یہاں نافذ کرنا مناسب نہیں۔

نانبائیوں نے مطالبہ کیا کہ اگر انتظامیہ روٹی کے وزن میں اضافے کی سفارش کرتی ہے تو اسے روٹی کے نرخ میں بھی اضافہ کرنا پڑے گا۔ نانبائی راہنماؤں کا کہنا ہے کہ 200 گرام تر پیڑہ اور 165 گرام خشک روٹی بیس روپے میں دینے کیلئے تیار ہیں، جبکہ انتظامیہ نے 180 گرام خشک روٹی پندرہ روپے میں دینے کا حکم دیا ہے۔ جس کے باعث گذشتہ تین روز سے پاراچنار شہر میں نانبائیوں کی تمام دکانیں احتجاجا بند ہیں۔ دکانداروں نے پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے نرخ پر اگر انہیں آٹا اور گیس فراہم کی جائے تو 15 کی بجائے وہ 10 روپے میں روٹی دینے کیلئے تیار ہیں۔ دکانداروں نے مزید کہا کہ 2011ء سے نافذ نرخ پر روٹی فروخت کرنے کی وجہ سے انہیں شدید نقصان کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 802953
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش