0
Tuesday 30 Jul 2019 10:54

عرفان صدیقی کے معاملے پر بہت سبکی ہوئی، چیف جسٹس آف پاکستان

عرفان صدیقی کے معاملے پر بہت سبکی ہوئی، چیف جسٹس آف پاکستان
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عرفان صدیقی کی گرفتاری کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد سے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سارک لا کانفرنس کے انتظامی امور سے متعلق اجلاس کے بعد چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد سے مکالمہ میں کہا کہ عرفان صدیقی کے معاملے میں بہت سبکی ہوئی تاہم آئی جی اسلام آباد نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا اور خاموشی اختیار کی، اجلاس میں سارک لا کانفرنس کے موقع پر آنے والے مہمانوں کیلئے ویزا کے اجرا، سیکیورٹی، رہائش اور سفر کے حوالے سے امور پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں جسٹس عظمت سعید، جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس قاضی محمد امین، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی نے بھی شرکت کی، پاکستان میں سارک لا کانفرنس ستمبر میں ہوگی۔

دوسری جانب فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں فوری اور سستے انصاف کی فراہمی سے متعلق تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ میں 1998ء میں جج کا منصب سنبھالا، میرے ساتھ 8 ججز تھے، بہت جلد ہمیں جنون گروپ کہا جانے لگا، پہلے دن سے اپنی عدالت میں لگے تمام کیسز کا فیصلہ کر کے اٹھتا ہوں، میری عدالت میں کیسز کارروائی کیلئے نہیں فیصلے کیلئے لگتے ہیں، ہمیں عدالت میں صرف دن نہیں گزارنا چاہئے بلکہ فیصلہ کرنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کئی بار وکلا کو کہا کہ کیس ملتوی نہیں کرونگا، خدانخواستہ وکیل مر جائے یا جج رحلت فرما جائے تب ہی کیس ملتوی ہو سکتا ہے، جج کا کام دلائل سن کر فیصلہ کرنا ہے، کیس ملتوی کرنا نہیں، یہی چیز اس کو بقیہ لوگوں سے منفرد کرتی ہے، اگر کوئی جج فیصلہ نہیں کر رہا تو لوگ اس کی عزت کیوں کریں گے؟ اللہ نے ہمارے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ڈالی ہے، ہمیں کسی دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہیے، انصاف اللہ نے آپ کے وسیلے سے فرمانا ہے۔
خبر کا کوڈ : 807879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش