اسکردو:
اسلام ٹائمز۔ قائد بلتستان، مرکزی امام جمعہ والجماعت علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت غیرملکی کمپنیوں کو ہمارے معدنی وسائل فروخت کرنے سے باز رہے، ہزاروں مقامی افراد کو بے روزگار کر کے غیروں کو نوازنے کی پالیسی قابل قبول نہیں ہے۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ قیمتی پتھروں کے کاروبار سے منسلک گلگت بلتستان کے ہزاروں مقامی افراد کو سہولیات اور تربیت دے کر نہ صرف خطیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے بلکہ بے روزگاری پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کا مقام ہے کہ قدرت نے معدنی وسائل کی صورت میں ہمیں جن بیش بہا قیمتی خزانوں سے نوازا ہے، لیکن ان سے ہم خود استفادہ کرنے کی بجائے غیروں کی جولی میں ڈال رہے ہیں۔ اُنہوں نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ مزید کسی غیرملکی کمپنی کو علاقے کے معدنی ذخائر ہتھیانے کا لائسنس دینے کی غلطی نہ کرے، اسکی بجائے اس کاروبار سے وابسطہ مقامی لوگوں کو جدید خطوط پر تربیت دینے اور انہیں بہتر سہولیات کا اہتمام کیا جائے تو یہ علاقے کی ترقی اور خوشحالی میں زیادہ بہتر کردار ادا کرینگے۔ اُنہوں نے کہا کہ بلتستان میں کام کرنے والی کئی این جی اوز کا کردار مشکوک ہے، لوگ انکھیں بند کر کے ان پر اعتماد نہ کریں کیونکہ اسلام اور پاکستان کے خلاف مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ماضی میں یہاں عالمی استعمار کی ایجنٹ این جی او کام کر چکی ہے، لہذا معدنی وسائل سمیت کئی دیگر شعبوں میں ترقی کے نام پر علاقے میں آنے والی غیرملکی این جی اوز سے ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے، ایسا نہ ہو کہ پانی سر سے گزرنے کے بعد ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں۔