0
Wednesday 2 Oct 2019 11:26

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ قرضے کی تحقیقات کا آغاز

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ قرضے کی تحقیقات کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم انکوائری کمیشن نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) قرضے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق  انکوائری کمیشن نے خیبر پختونخوا حکومت سے بی آر ٹی کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بسوں اور تعمیراتی کام کے پی سی ون کے مطابق لاگت بتائی جائے اور منصوبے کی لاگت کے تخمینے میں ردوبدل سے متعلق بھی بتایا جائے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ بس منصوبے کے مالی اور تعمیراتی کام میں پیشرفت، منصوبے میں انتظامی اور تکنیکی تاخیر کی وجوہات اور منصوبے کے مکمل ہونے کی ممکنہ مدت اور لاگت سے بھی آگاہ کیا جائے، بس منصوبے کا ملک اور بیرون ملک منصوبوں سے موازنہ کیا جائے، منصوبے میں تاخیر سے متعلق ریکارڈ فراہم کیا جائے اور قرضوں کی ادائیگی کا شیڈول بھی بتایا جائے۔

انکوائری کمیشن برائے قرضہ نے ٹرانس پشاور کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فیاض احمد کو خط لکھا ہے جس میں انہیں پابند کیا گیا ہے کہ 3 اکتوبر کو انکوائری کمیشن کے سامنے ریکارڈ پیش کیا جائے۔ اس حوالے سے فیاض احمد کا کہنا تھا کہ ٹرانس پشاور نے منصوبے سے متعلق کمیشن کو معلومات فراہم کر دی ہیں، منصوبے سے متعلق ٹھیکیداروں نے معاہدے کر رکھے ہیں، سول ورک مکمل ہونے کا انتظار ہے اور مکمل ہوتے ہی اپنا کام شروع کر دیں گے۔ دوسری جانب اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی انجینیئر محمد عزیر نے انکوائری کمیشن کی جانب سے دستاویزات طلب کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکوائری کمیشن نے معلومات مانگی تھیں جو ان کو فراہم کر دی گئی ہیں، انکوائری کمیشن کو منصوبے سے متعلق دستاویزات بھی فراہم کی ہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انکوائری کمیشن قرضوں کی تحقیقات کیلئے بنایا گیا ہے جو 2008ء سے 2018ء تک ملکی قرضوں کے حوالے سے تحقیقات کرے گا۔ یاد رہے کہ پشاور میں ٹرانسپورٹ کا منصوبہ بی آر ٹی تحریک انصاف کے گذشتہ دورِ حکومت میں سابق وزیراعلٰی پرویز خٹک کے دور میں شروع ہوا جو کئی تاریخوں کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ گذشتہ دنوں صوبائی انسپکشن ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بی آر ٹی منصوبے میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ مناسب منصوبہ بندی کے بغیر شروع کیا گیا، ڈیزائن میں تبدیلی کے باعث منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا اور عوام کے پیسے کو بی آر ٹی پر ضائع کیا گیا۔ صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق ناقص منصوبہ بندی اور ڈیزائن پروجیکٹ کے کام میں غفلت برتی گئی اور فیزیبلٹی سٹڈی میں خامیوں کے باعث منصوبے میں تبدیلیاں کی گئیں۔
خبر کا کوڈ : 819565
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش