0
Wednesday 23 Oct 2019 19:08

آزادی مارچ، مختلف سیاسی شخصیات کی نظربندی کا فیصلہ

آزادی مارچ، مختلف سیاسی شخصیات کی نظربندی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ سے پہلے صوبہ بھر کی مختلف سیاسی شخصیات کو گرفتار کرنے یا انہیں نظر بند کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو فہرستیں ارسال کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی ہے کہ اہم ترین سیاسی شخصیات کو ان کے گھروں پر نظر بند کرنے کے بعد ان کے گھروں کو سب جیل کا درجہ دیدیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی منسوخی کے بعد یہ احکامات وزارت داخلہ نے جاری کئے ہیں۔ دوسری جانب موٹر وے جی ٹی روڈ کو ممکنہ طور پر 26 اکتوبر سے بند کیا جا رہا ہے جس کے پیش نظر کنٹینرز کو سائیڈ پر رکھا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے احکامات کے بعد انہیں لگا دیا جائے گا۔ رہبر کمیٹی کے فیصلوں کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے بھی اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرویز خٹک کی زیرصدارت اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اراکین فرداً فرداً سیاسی رہنماؤں سے رابطہ کریں گے۔ اس سلسلے میں اسپیکر پنجاب اسمبلی مولانا فضل الرحمٰن سے رابطہ کریں گے، جبکہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے رابطہ کریں گے۔ مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پُرامن احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، موجودہ ملکی صورتحال میں اسلام آباد جانا ممکن نہیں، بات چیت سے مسائل کا حل نکالا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 823669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش