اسلام ٹائمز۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلا گردی کا معاملہ۔ پولیس نے گرفتار ہونیوالے 52 وکلا کی لسٹ جاری کر دی گئی ہے۔ گرفتار وکلا میں 6 خواتین وکلا بھی شامل ہیں۔ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلا کی جانب سے تھوڑ پھوڑ کرنے اور ڈاکٹرز سمیت مریضوں اور ان کے لواحقین پر تشدد کرنے کی وجہ سے وکلا کے خلاف دو مقدمات درج کیے گیے ہیں، جس میں دہشتگردی کہ دفعات سمیت مختلف دفعات لگائی گئی ہیں۔ لاہور پولیس نے تاحال 52 وکلا کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار وکلا کو شہر کے مختلف تھانوں میں رکھا گیا ہے۔ گرفتار وکلا کی سب سے زیادہ تعداد تھانہ ہڈیارہ میں ہے، تھانہ ہڈیارہ میں چھ خواتین وکلا سمیت 28 وکلا کو رکھا گیا ہے جبکہ نو وکلا کو تھانہ مانگا منڈی میں رکھا گیا ہے۔ پانچ وکلا کو تھانہ جنوبی چھاونی، چھ کو تھانہ کاہنہ، دو کو گارڈن ٹاون میں رکھا گیا ہے۔ تھانہ گلبرگ اور تھانہ نصیر آباد میں ایک ایک وکیل کو رکھا گیا ہے۔