0
Tuesday 17 Dec 2019 23:25

جنرل پرویز مشرف کے دور کے وزیر قانون کو بھی سامنے لایا جائے، سلمان صفدر ایڈووکیٹ

جنرل پرویز مشرف کے دور کے وزیر قانون کو بھی سامنے لایا جائے، سلمان صفدر ایڈووکیٹ
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کی قانونی ٹیم نے کہا ہے کہ پاک فوج کے سابق سربراہ کو ٹھیک طریقے سے سنا نہیں گیا اور انہیں انصاف نہیں ملا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل پرویز مشرف کی قانونی ٹیم کی جانب سے سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے مقدمے میں قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی ٹریزن کے حوالے سے دو قوانین موجود ہیں جن کو ٹھیک طریقے سے مدنظر نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 77 سال کی عمر میں سابق صدر کی عدم موجودگی میں اچانک فیصلہ آیا۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے سوال اٹھایا کہ بتایا جائے سابق وزیراعظم شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زاہد حامد کو شریک ملزم کیوں نہیں بنایا گیا؟، پرویز مشرف کی بیماری عوام اور خدا پر چھوڑتا ہوں۔

سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ کبھی جنرل پرویز مشرف کو اشتہاری بنایا گیا اور کبھی کیس کھولے گئے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر جنرل پرویز مشرف کو سنا جاتا تو ایسا فیصلہ نہ آتا۔ جنرل پرویز مشرف کی وکلا ٹیم کی جانب سے سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل کو نہیں سنا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص تنہا اتنا کچھ نہیں کرسکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جنرل پرویز مشرف کے دور کے وزیر قانون کو بھی سامنے لایا جائے۔ سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ 77 سال کی عمر کے بیمار صدر کو موت کی سزا سنا دی گئی لیکن مقدمے میں گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ متفقہ طور پر نہیں آیا ہے اور ایک جج نے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 833356
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش