0
Thursday 2 Jan 2020 13:14

ایرانی مفاد کو خطرہ لاحق کرنے والی قوت کو فی الفور نشانہ بنائیں گے، آیت اللہ سید علی خامنہ ای

ایرانی مفاد کو خطرہ لاحق کرنے والی قوت کو فی الفور نشانہ بنائیں گے، آیت اللہ سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت اور نرس ڈے کی مناسبت سے ایران کے گوش و کنار سے آئے ہوئے ہزاروں مرد و خواتین نرسز سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے شروع میں حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مبارکباد پیش کی اور نرسنگ کے شعبے کو اخلاقی اقدار اور انسانی فضائل کا مجموعہ قرار دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے دوران خطے کے موجودہ حالات کیطرف اشارہ کرتے ہوئے عراق میں امریکہ مخالف وسیع احتجاجی مظاہروں کو عراقی قوم کا فطری حق قرار دیا اور اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیطرف سے ایران پر لگائے جانیوالے ناروا الزامات اور دی جانیوالی دھمکیوں کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات بےربط اور غیر منطقی ہیں کیونکہ پورے خطے کی عوام امریکہ سے شدید نفرت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب فریق یہ جان لیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر کوئی قوت ایرانی مفاد، عزت، عظمت اور ترقی کو خطرہ لاحق کرے گی تو ایران فی الفور اسکا مقابلہ کریگا اور اُسے فورا نشانہ بنائے گا۔

مسلح افواج کے چیف کمانڈر اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے حال ہی میں امریکہ کیطرف سے عراقی سرکاری فورسز پر ہونیوالے حملے کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حشد الشعبی پر امریکہ کا یہ حملہ درحقیقت حشد الشعبی سے داعش کا انتقام تھا کیونکہ یہ عراق کی عوامی رضاکار فورس 'حشد الشعبی' ہی تھی جس نے عراق کے اندر داعش کو شکست دی اور اسے نیست و نابود کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں، ایرانی حکومت و پوری ایرانی قوم، عراق میں حشد الشعبی پر حملے کے امریکی جُرم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے عراقی احتجاجات کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کیطرف سے لگائے گئے الزامات کیطرف دوبارہ اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ یہ احتجاجات ایران کروا رہا ہے اور یہ کہ امریکہ اسکا جواب دیگا، تو اُسے کہا جانا چاہئے کہ اولا یہ تمہاری خام خیالی ہے کیونکہ اس موضوع کا ایران کیساتھ کوئی تعلق نہیں ثانیا یہ کہ تمہیں منطقی ہونا چاہئے اور ان حوادث کی اصلی وجہ کو سمجھنا چاہئے لیکن امریکی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے عاری ہیں۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکیوں کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ خطے کے عوام عراق اور افغانستان میں انکے جرائم کی وجہ سے ان سے متنفر ہیں جبکہ یہ نفرت کسی موقع پر ایک ہی مرتبہ ظاہر ہو جاتی ہے۔ انہوں نے عراق اور افغانستان میں امریکی بدنام زمانہ تنظیموں مثلا بلیک واٹر وغیر کی طرف سے انجام دیئے جانے والے بیشمار جنگی جرائم اور عراق کے ہزاروں دانشمند اور عام افراد کے قتل کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاسی و سکیورٹی اداروں کے کارناموں، خطے کے عوام پر امریکی ظلم، علاقائی عوام کے مفادات پر امریکی غارت اور انکے سامنے تکبر و بڑائی کا اظہار اس نفرت کی اصلی وجہ ہے۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کیطرف سے بغیر اجازت خطے کے بعض ممالک کے سفر اور ان میں قائم اپنے فوجی اڈوں کے دوروں کو امریکہ کیطرف سے دوسرے ممالک اور اقوام کی تحقیر کرنے کا ایک اور نمونہ اور خطے میں امریکہ مخالف نفرت کا زمینہ قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اگر کسی دوسرے ملک کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لے تو فورا یہ کام کر ڈالے گا۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سب فریق یہ جان لیں کہ ہم اپنے ملکی و قومی مفاد، عزت و عظمت اور ترقی و پیشرفت کے شدید پابند ہیں اور جو قوت بھی اس حوالے سے خطرہ لاحق کرے گی تو وہ جان لے کہ ہم بلافاصلہ اسکے مقابلے پر اتریں گے اور اسے اپنا نشانہ بنائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 836038
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش