0
Thursday 16 Jan 2020 23:50

خودکشی کرنے والے اہلکار شہداء پیکج کے مستحق نہیں، سپریم کورٹ

خودکشی کرنے والے اہلکار شہداء پیکج کے مستحق نہیں، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پولیس شہداء پیکج کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ دشمن کے علاقے میں اپنی ہی گولی (خودکشی) سے مرنے والے اہلکار شہداء پیکج کے مستحق نہیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایف سی اہلکار نصیب نواز کے اہلخانہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اہلخانہ کی جانب سے دائر درخواست میں بتایا گیا کہ اہلکار نصیب نواز 2017ء میں بنوں میران شاہ روڈ پر دوران ڈیوٹی جاں بحق ہوا۔ وکیل صفائی کی جانب سے عدالت میں مؤقف پیش کیا گیا، جس پر سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان نے ریمارکس دیئے کہ خودکشی کرنے والے اہلکار شہدا پیکج کے مستحق نہیں ہیں۔ دوران سماعت ریمارکس میں معزز جج نے کہا کہ شہدا پیکج دہشت گردی اور پولیس مقابلوں کے دوران جاں بحق ہونے والوں کے لئے مختص کیا گیا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل صفائی سے استفسار کیا کہ ایف سی اہلکار نصیب نواز اپنی ہی گولی لگنے سےجاں بحق ہوا؟، رپورٹ میں واضح نہیں کہ نصیب نے خودکشی کی یا غلطی سے چلی، گولی اُس کی موت کا سبب بنی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نصیب نواز دوران ڈیوٹی ناکے پر جاں بحق ہوا۔ جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے سوال کیا کہ کیا دوران ڈیوٹی کسی نے نصیب کو گولی ماری۔؟ وکیل صفائی نے بتایا کہ جاں بحق اہلکار کو کسی نے گولی نہیں ماری تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے دورانِ سماعت ریمارکس دیئے کہ آپس کے جھگڑے میں مارا جانے والا اہلکار شہید نہیں کہلاتا، دشمن کے علاقے میں اپنی گولی سے مرنے والے کیلئےشہید پیکج نہیں بنتا۔ عدالت نے جاں بحق اہلکار کے اہلخانہ کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر درخواست خارج کر دی۔
 
خبر کا کوڈ : 838931
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش