0
Monday 20 Jan 2020 13:32

امریکہ نے شام سے متعدد غیر ملکی داعشی کمانڈرز کو عراق میں منتقل کر دیا ہے، سپاہ بدر الانبار

امریکہ نے شام سے متعدد غیر ملکی داعشی کمانڈرز کو عراق میں منتقل کر دیا ہے، سپاہ بدر الانبار
اسلام ٹائمز۔ عراقی سرکاری افواج میں شامل اسلامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کے اعلی عہدیدار قصی الانباری نے عراقی صوبے الانبار میں امریکہ کی نئی غیرقانونی اور دہشتگردانہ کارروائیوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ صوبہ الانبار کی سپاہ بدر کے سربراہ قصی الانباری نے خبرنگاروں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکیوں نے اپنے نئے ہیلی بورن آپریشن کے ذریعے شام میں شکست خوردہ متعدد غیرملکی داعشی کمانڈرز کو عراقی صوبے الانبار میں منتقل کر دیا ہے۔ خبرنگاروں کیساتھ گفتگو کے دوران انکا کہنا تھا کہ امریکہ نے ان غیرملکی داعشی کمانڈرز کو عراقی صوبہ الانبار کے مغرب میں شامی سرحد کے قریب واقع وادی حوران میں منتقل کیا ہے۔

سپاہِ بدر کے صوبہ الانبار کے کمانڈر قصی الانباری کا کہنا ہے کہ ایک عرصے تک امریکی فوجی کسی بھی دوسری فورس کو صوبہ الانبار کے مغرب میں واقع صحراء کے اندر موجود وادی حوران کے قریب بھی جانے نہیں دیتے تھے لیکن پھر حشد الشعبی نے اپنے کلین سویپ آپریشن کے دوران تمامتر رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اس علاقے میں موجود سب داعشی عناصر کا قلع قمع کر دیا تھا جبکہ حشد الشعبی کیطرف سے دو آپریشنز "ارادۃ النصر-1" اور "ارادۃ النصر-3" کے دوران اس علاقے کو دہشتگردوں کے وجود سے مکمل طور پر پاک کر دیئے جانے کے بعد اب امریکہ نے یہاں دوبارہ داعشی دہشتگردوں کو آباد کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ اس مرتبہ وہ شام سے شکست خوردہ داعشی کمانڈرز کو لیکر یہاں آیا ہے۔

عراقی فورسز کے اس اعلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ صوبہ الانبار کے مغربی حصے کو دہشتگردوں کے وجود سے مکمل طور پر پاک کر دینے کے بعد امریکی افواج اسکے نزدیک کے علاقوں تک داعشی عناصر کی آمد و رفت کیلئے انہیں سہولیات فراہم کرتے رہے ہیں جبکہ اب پہلے مرحلے کے میں امریکی افواج کیطرف سے داعشی دہشتگردوں کو وادی حوران میں منتقل کئے جانے کا مقصد عراق کے اندر داعش کو ایک مختلف نام کیساتھ دوبارہ زندہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اس خطے کے امن و امان کو برقرار ہوتا نہیں دیکھ سکتے کیونکہ اس خطے کی ناامنی اور ہرج و مرج کیساتھ انکے مفادات وابستہ ہیں۔

واضح رہے کہ سال 2014ء میں عراقی شہر موصل پر قبضہ ہوتے ہی داعش نے اکثر عراقی سرزمین پر بہت تیزی کیساتھ قبضہ کر لیا تھا لیکن پھر 3 سالوں کے بعد ہی اُسے عراقی عوامی مزاحمتی فورسز کیطرف سے بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا حتی کہ سال 2017ء تک عراقی عوامی مزاحمتی فورسز نے اپنی سرزمین سے داعش کا وجود ختم کر دیا تھا جبکہ بہت سے داعشی کمانڈرز عراق سے فرار کر کے شامی سرزمین پر منتقل ہو گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 839559
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش