0
Friday 7 Feb 2020 09:33

کراچی میں "تکریم شہداء مقاومت و محافظان حریم اہل بیتؑ" سمینار کا انعقاد

کراچی میں "تکریم شہداء مقاومت و محافظان حریم اہل بیتؑ" سمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کراچی اور ہیئت علماء امامیہ و آئمہ مساجد اور مسجد و امام بارگاہ شریکۃ الحسینؑ ٹرسٹ کے تعاون سے کراچی میں تکریم شہداء مقاومت و محافظین حریم اہل بیتؑ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سمینار میں مولانا غلام عباس رئیسی، علامہ محمد امین شہیدی،علامہ علی مرتضیٰ زیدی، معروف اہل سنت عالم مولانا عبدالخالق فریدی جنرل سیکریٹری یکجہتی کونسل پاکستان، اہلسنت عالم مولانا روشن علی رشیدی، آقائے ڈاکٹر فدا حسین عابدی مدیر جامعہ المصطفیٰ العالمیہ کراچی، علامہ غلام حسین مخلصی پرنسپل دانشگاہ امام خمینیؒ کراچی، علامہ عباس علی وزیری، علامہ باقر عباس زیدی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین سندھ، علامہ فدا حسین اخوند زادہ پرنسپل امام حسینؑ فاؤنڈیشن، مجتبی محمد راٹھور اسلامی اسکالر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز اسلام آباد، جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کراچی و دانشگاہ امام خمینیؒ کے اساتیذ کرام اور دیگر علماء کرام، طلاب و طالبات جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کراچی و دانشگاہ امام خمینی رہ، طلاب امام حسین فاؤنڈیشن اور شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سالار شہدائے مقاومت شہید حاج قاسم سلیمانی کو بہترین خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے خطے کی صورتحال، ملت پاکستان کی ذمہ داریوں اور عالمی مقاومت کے اہداف پہ روشنی ڈالی، جبکہ یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے اس اخوت ایمانی کے عہد کی تجدید کی، جو امت مسلمہ کو ملت مظلوم کشمیر کے ساتھ جسد واحد بناتا ہے اور بھارتی مظالم کی مذمت کی، اس کے علاوہ القدس و فلسطین کے مسئلے پر امریکا کے مجرمانہ کردار اور عربوں کے منافقانہ کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ سیمینار میں انقلاب اسلامی کی 41ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے عالمی مقاومت کے تسلسل اور اتحاد امت کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف اہلسنت عالم مولانا عبدالخلاق فریدی نے کہا کہ ہم لوگوں کو مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہوکر میدان عمل میں آنا ہوگا، یہی حل ہے، جس سے ہم رجیم عصر شیطان بزرگ امریکا و برطانیہ و اسرائیلی حکام کی شیطانی سازشوں کو ناکام کر سکتے ہیں۔

علامہ علی مرتضی زیدی نے شہدائے مقاومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مکتب تشیع مکتب ایثار و شہادت ہے، ہر صدی اور ہر زمانے میں مکتب تشیع تاج شہادت سے مزین رہا ہے، شہداء میں سے کچھ زیادہ نمایاں شہید ہوتے ہیں، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ شہادت کا مینار بن گئے، اپنے عہد کو کماحقہ انجام دینے کی ہر طور کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل شہید قاسم سلیمانی نے اپنی عالی و الٰہی تدبیر سے اس عصر کا سب سے بڑا کام انجام دیا، شہید قاسم سلیمانی نے جو راہ کھولی ہے، اس نے ہماری ذمہ داریوں بہت بڑھا دی ہیں، ہم کو الٰہی تدبیر کو اپنے اندر ایجاد کرنا ہوگا، ایمان بالحق و الٰہی تدبیر سے ہمیں خود کو مزین کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی مشرق وسطی سے نکالنے کے ہدف تک پہنچنے میں ہم کتنا اور کیا حصہ ڈال سکتے ہیں، تشیع پاکستان کے اپنے تعلیمی اداروں میں ایک شعبہ معاشرے کیلئے لمبی مدت کے اہداف کے حل کیلئے اسٹریٹیجی بنانے بنائیں، جو بھی کام انجام دیں، وہ صرف خدا کیلئے انجام دیں۔

بزرگ عالم دین اور حوزہ امام خمینی کراچی کے مدیر حجۃ الاسلام  والمسلمین آقائے غلام عباس رئیسی نے کہا کہ قرآن امت مسلمہ کو پکار پکار کر کہتا ہے کہ فتنہ گروں اور کفار سے جنگ کرو، امام خمینیؒ فرماتے تھے کہ فتنہ ختم ہونے تک ہماری جنگ جاری رہے گی، فتنہ کفر کا لازمہ ہے، قرآن فرماتا ہے کہ نہ ظالم بنو، نہ خود پر ظلم ہونے دو، قرآن و سنت و سیرت میں مذکورہ اہداف مقاومت ہی عصر حاضر کی عالمی تحریک مقاومت کے اہداف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقاومت کا اہم ترین ہدف اسرائیل کے نجس وجود کو ختم کیا جانا ہے، کیونکہ مسئلہ فلسطین اور القدس کی آزادی کا مسئلہ اور اسرائیل نامی کینسر کے غدود سے جنگ و نبرد آج کفر و اسلام کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے 2002ء اور 2006ء میں حزب اللہ و اسرائیل جنگ، جنگ یمن، داعش کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا و اسرائیل اسلام کے دشمن ہیں‏، ہمیں دشمن شناسی ہونی چاہیے، ہماری حکومت ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں کیوں حواس باختہ رہتی ہے، منافقین ممالک نے القدس کے بارے میں سینچری ڈیل کی زبانی مخالفت کی، مگر سب منافقین ممالک کے تعلقات امریکا و اسرائیل دونوں سے قائم ہیں۔

آقائے غلام عباس رئیسی کا مزید کہنا تھا کہ مقاومت کا پہلا ہدف اسرائیل کی نابودی، دوسرا ہدف امریکا کی سرنگونی اور تیسرا ہدف تکفیری لشکروں کو شکست دینا ہے، تکفیری گروہ تمام اسلامی مقاومت کے نقاط کو کمزور کرنا چاہتے تھے، لیکن انکو مقاومت نے ناکام بنا دیا، مقاومت کا چوتھا اور ذیلی ہدف امریکا کی غلام طاغوتی حکومتوں کے خلاف قیام ہے، جس کا مقصد امت مسلمہ کی نصرت و فلاح ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ اور ہیئت علماء امامیہ کراچی کے جنرل سیکرٹری علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ بعض افراد شہادت کے متلاشی ہوتے ہیں، لیکن بعض افراد وہ ہوتے ہیں کہ جنکی طالب و مشتاق شہادت ہوتی ہے اور شہید قاسم سلیمانیؒ ایسی ہی شخصیت تھے۔ علامہ محمد امین شہیدی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب شہید قاسم سلیمانی ہیں، جو اسلام ناب محمدیؐ کے پیروکار ہیں اور انکی اس عظیم و مؤثر شخصیت و شہادت کے پیچھے موجود راز وہ مکتب ہے، جو اسلام ناب محمدیؐ کا مکتب ہے، وہ مکتب جو امام خمینیؒ نے پیش کیا، زندہ کیا اور نافذ کیا۔

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ دوسری جانب دنیا کے 60 فیصد سے زائد وسائل دنیا کے مسلمان ممالک کے پاس ہیں، لیکن اس کے بیشتر فوائد اسلام کی دشمن قوتیں اٹھا رہی ہیں، کیونکہ بظاہر آزاد نظر آنے والے مسلمان ممالک دراصل آزاد نہیں ہیں، انکی ڈور ایک مرکز سے وابسطہ ہیں، جو آج کی طاغوتی طاقتیں ہیں، یہ اپنی مرضی سے کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے، مسلمانوں پر یہی استکباری و استعماری نظام مسلط ہے، توحید کے نظام کے دو ارکان ہیں، کفر بطاغوت اور ایمان باللہ، جسکا نتیجہ اللہ نے تمسسک بالعروۃ الوثقی اور نجات قرار دیا ہے، موحد ہونے کیلئے زبان سے اقرار اور  کعبہ کی طرف نماز پڑھنے سے نہیں بنا جا سکتا، یہ ظاہر ہے حقیقی موحد وہ ہوگا، جو مذکورہ دو ارکان کو قائم کرے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا و اسرائیل کے استعماری نظام کے عالمی غلبے میں دین فطرت اسلام ناب محمدیؐ ہی واحد رکاوٹ ہے، اس لیے اسلامی معاشروں میں اسلام ناب محمدیؐ کی ترویج ہونے لگی اور اسکا نفاذ ہوا تو وہ ارتقاء کرنے لگے، استعماری نظام نے اس رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے اسلام ناب محمدیؐ کی صورت کو  مسخ کرکے اسلام امریکائی سے بدلنا چاہتا ہے، یہی ہمارے معاشروں کو اصل مشکل ہے، ہم کو اسلام ناب محمدیؐ و اسلام امریکائی میں فرق قائم کرنا ہوگا۔

علامہ امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا و اسرائیل کو اصل خوف روح دین سے ہے، رسومات دین سے انکو کوئی خوف نہیں ہے، آج انہوں نے اسلام کے مقابل کھڑا کر دیا ہے، اقوام متحدہ کے آج کے تمام پراجیکٹس پر غور کریں، ان کے پیچھے امریکا و اسرائیل کے پوشیدہ مقاصد نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ناب محمدیؐ انسان کے تمام فطری تقاضوں کا مدلل ترین جواب دیتا ہے، عبودیت و دین انسان کی فطری طلب ہے، اور یہ طلب اسلام ناب محمدی ص ہی پوری کر سکتا ہے، یہی خطرہ ہے امریکا و اسرائیل کو، اسی لیے وہ اس اسلام کے خلاف ہے، اور اسلام کے مقابلہ میں اسلام امریکائی کو  کھڑا کر دیا ہے، شہید قاسم سلیمانی اور مقاومت کے شہداء کا جرم کیا تھا یہی کہ اس مبارزاتی و جہادی و قرآنی اسلام ناب محمدیؐ کے مروج و پیروکار تھے اور امریکی اسلام کے نفوذ کی راہ میں آہنی دیوار بن گے، یہ فرق کریں تب ہی سمجھ آئے گا کہ کیوں اتنے مسلمانوں کے ہوتے ہوئے فلسطین و کشمیر و یمن و بحرین و نائجیریا کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں خوش ہیں کہ پاکستان کے حکام مسلمان ہیں، لیکن ہماری بیوروکریسی اور ہمارے نظام میں ہر سطح پر وہ لوگ ہیں، جن کی چمڑی، رہن سہن اور زبان ہمارے جیسا ہے مگر، سوچ، اہداف و حرکت امریکائی و اسرائیلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی شہید ایک شخص ہونے کی حیثیت سے اپنی تعمیر کرکے دنیائے کفر کو لرزہ براندام کر سکتا ہے، تو اس امت کے اندر یہ بابرکت سلسلہ بند نہیں ہوا۔ سیمینار کے آخر میں جامعہ المصطفیٰ العالمیہ پاکستان کے مدیر علامہ فدا حسین عابدی نے اختتامی گفتگو کرتے ہوئے عشرہ پیروزی انقلاب و انقلاب اسلامی کی 41ویں سالگرہ کی مناسبت سے  شرکاء کی خدمت میں تبریک پیش کی اور یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ملت کشمیر کی تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے دعا کی اور یوم کشمیر کی مناسبت سے ہندوستانی جابر حکومت کی مذمت کی۔ انہوں نے کشمیری مسلمانوں کی نجات کا واحد راستہ مقاومت اور اتحاد کو قرار دیا، کہا کہ کشمیری بھائی حق خوداداریت کو مقاومت ہی کے ذریعہ حاصل کر سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 843126
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش