0
Sunday 16 Feb 2020 23:59

چین میں کرونا وائرس کیخلاف لڑنے والے گلگت بلتستان کے ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ کی خدمات کے چرچے

چین میں کرونا وائرس کیخلاف لڑنے والے گلگت بلتستان کے ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ کی خدمات کے چرچے
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر حماد عبد الظاہر اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر سمیہ حسینی نے چین میں کورونا وائرس کی روک تھام اور کنٹرول کی کوششوں میں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دینا شروع کر دیں، جس کی چینی میڈیا میں خوب چرچا ہے اور ان کی خدمات کو سراہا جا رہا ہے۔ چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی جو دونوں ڈاکٹر ہیں کورونا وائرس کی روک تھام کی کوششوں میں پیش پیش ہیں۔ دونوں چین کے صوبے سیچیاں کے شہر وینجو میں رہتے ہیں جہاں ایک میڈیکل سنٹر میں ڈاکٹر ہیں۔ ڈاکٹر حماد کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا وجہ تھی کہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر کرونا وائرس کیخلاف خود کو پیش کر دیا۔ ڈاکٹر حماد کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ بظور ڈاکٹر انسانیت کی خدمت کرنا ہمارا فرض ہے۔

دوسری وجہ یہ تھی کہ ہم نے پچھلے دس سال چین میں گزارے، ہم نے یہیں سے تعلیم حاصل کی، میں اور میری اہلیہ نے چین سے ہی ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی اور ٹریننگ بھی کی، اس لیے ہم چائنا کو اپنا دوسرا گھر مانتے ہیں۔ تیسری بات یہ ہے کہ چین ہمارا بہت اچھا دوست رہا ہے، ہر مشکل گھڑی میں چین نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے اس لیے ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ ہم مشکل گھڑی میں اپنے دوست ملک چین کے ساتھ کھڑے ہوں۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان کے شہر جہلم سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد عثمان جنجوعہ نے چین سمیت دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے جان لیوا کورونا وائرس کے خلاف رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کر دی تھیں۔ پاکستان میں موجود چین کے سفارت خانے کے آفیشل اکاؤنٹ سے کئے گئے ایک ٹوئٹ کے مطابق ڈاکٹر عثمان چانگشا میڈیکل یونیورسٹی میں شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں۔ ڈاکٹر محمد عثمان جنجوعہ کا تعلق دینہ جہلم پاکستان سے ہے۔
خبر کا کوڈ : 844959
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش