0
Sunday 23 Feb 2020 23:18
 ایران میں کرونا کے کیسز پر تشویش ہے، وزارت مذہبی امور ایرانی حکومت سے رابطے میں ہے

کچھ طاقتیں امریکہ اور طالبان امن معاہدے کی راہ میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں، شاہ محمود قریشی 

کچھ طاقتیں امریکہ اور طالبان امن معاہدے کی راہ میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں، شاہ محمود قریشی 
اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے 55سال سے سردخانے میں پڑے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل تک پہنچایا ہے، آج پاکستان کے اقدامات پر مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر زیر بحث ہے، آج انٹرنیشنل میڈیا، انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں اور دنیا بھر کی پارلیمنٹ بھارت کے کشمیر میں مظالم پر آواز اٹھا رہی ہیں، دنیا کے مفادات بھارت کے ساتھ وابستہ ہیں، اس لیے دنیا کے اقدامات میں سستی ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اپنا دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس چلے گئے ہیں، وزیراعظم پاکستان اور تمام قیادت نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کیا اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کریں۔ جنیوا میں انسانی حقوق کی کانفرنس پر پاکستان کی وزیر انسانی حقوق مقبوضہ کشمیر کی آواز بنیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں خطے میں امن نہیں چاہتیں، وہ طاقتیں امریکہ اور طالبان امن معاہدے کی راہ میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں، وہ طاقتیں چاہتی ہیں کہ افغان امریکہ امن معاہدہ نہ ہو وہ چاہتے ہیں کہ بم دھماکے خون ریزی ہوتی رہے، ہم نے ان سپوائلرز کے بارے میں امریکہ کو آگاہ کیا ہے کہ ان سے ہمیں بچنا ہے، ڈیڑھ سال تک پاکستان ماحول بنانے کی کوشش کرتا رہا اور دنیا کو قائل کیا کہ افغانستان مسئلے کا حل بات چیت سے ہوگا، طالبان امریکہ مذاکرات کی کئی نشستیں ہوئیں پاکستان نے ان میں سہولت کار کا کردار ادا کیا، ہم نے دنیا کو افغانستان میں امن کا حل سیاسی عمل میں دیا اور پاکستان نے دیانتداری اور نیک نیتی سے اپنا کردار ادا کیا ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو تجارت بڑھے کی، افغان امن کے بعد وہاں سرمایہ کاری ہوگی جس کا مثبت اثر پاکستان پر بھی پڑے گا۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ 29 تاریخ کو دوحہ میں امریکہ اور طالبان افغانستان کے مسئلے پر سرجوڑ کر بیٹھیں گے، امریکہ افغان مذاکرات کی کامیابی کے بعد انٹرا افغان مذاکرات کا آغاز کیا جائے گا، امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ دورہ بھارت میں کشمیر میں مظالم اور سیٹیزن شپ بل پر بھی گفتگو کریں گے، امید ہے کہ ٹرمپ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ بلاول کی جانب سے حکومت کے خاتمے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت ختم ہونے کی بات بلاول کی ذاتی رائے ہے، حکومت گرانے کی ڈیڈلائن دینے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، سندھ میں ایک عشرے سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، سندھ میں کیا حالات ہیں پنجاب سے میڈیا جائے اور انٹیریئر سندھ میں حالات دیکھے سندھ حکومت کی گورننس دیکھے۔ پنجاب میں 30سال سے ن لیگ کی حکومت تھی۔ ن لیگ نے کیا اپنے دور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہا دیں؟۔ کیا ن لیگ کے دور میں پنجاب کے سارے مسائل حل ہوگئے تھے؟۔ تحریک انصاف کو اپنا دور حکومت پورا کرنے دیا جائے، جمہوری اداروں کی ذمہ داری ہے کہ منتخب حکومت کو مقررہ وقت پورا کرنے دینا چاہیئے۔ ہمارا ٹرم پورا ہوگا اور معیشت مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ناکامی ہوئی وہ پاکستان کو بلیک لسٹ کروانا چاہتا تھا لیکن نہیں کر سکا۔

اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی خواہش رکھنے والا بھارت فرانس اجلاس میں نہیں تھا، ایف اے ٹی ایف اجلاس میں بھارت کے سوا تمام فریقین نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے، 4 ماہ کی مزید کوششوں کے بعد ہم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، پاکستان نے بروقت کرونا وائرس کے خلاف موثر اقدامات کیے، پاکستان نے چین کے ساتھ کرونا کے حوالے سے یکجہتی کا اظہار کیا، حال ہی میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی چین کے صدر سے بات ہوئی ہے جس میں چین نے اعلان کیا ہے کہ چین میں پاکستانی افراد کی اپنے بچوں کی طرح حفاظت کی جائے گی۔پاکستان پوری کوشش کر رہا ہے پاکستانی بچے چین میں محفوظ رہیں، ایران میں کرونا کے کیسز پر تشویش ہے، وزارت مذہبی امور اس سلسلے میں ایرانی حکومت سے رابطے میں ہے۔
خبر کا کوڈ : 846323
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش