0
Saturday 29 Feb 2020 18:40

تفتان بارڈر عارضی طور پر کھلنے کے بعد پھر بند، 252 زائرین کلیئر قرار

تفتان بارڈر عارضی طور پر کھلنے کے بعد پھر بند، 252 زائرین کلیئر قرار
رپورٹ: مطیع اللہ کاکڑ

پاک ایران تفتان بارڈر پر محکمہ صحت بلوچستان نے ایران سے آنے والے 252 زائرین کو 15 روز پاکستان ہائوس میں رکھنے کے بعد ان کی اسکریننگ کے عمل کو مکمل کرکے کلیئر قرار دیتے ہوئے انہیں کوئٹہ روانہ کر دیا ہے، جبکہ ایران سے مزید 340 زائرین پاکستان ہائوس پہنچ گئے، جن کی اسکریننگ 48 گھنٹوں بعد کی جائیگی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گذشتہ روز محکمہ صحت بلوچستان نے ایران سے آنے والے 252 زائرین کو 15 روز پاکستان ہائوس میں رکھنے کے بعد ان کی اسکریننگ مکمل کرکے سب کو کلیئر قرار دے دیا۔ ایران سے آنے والے تمام 252 زائرین کو 15 دنوں سے پاکستان ہاس میں رکھا گیا تھا، جہاں ان کی اسکریننگ مکمل کی گئی اور محکمہ صحت کے حکام نے تمام زائرین کو کلیئر قرار دے دیا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر عبدالغنی کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات نئے آنے والے زائرین کو پاکستان ہاس منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کی 48 گھنٹے بعد اسکریننگ کی جائے گی۔

کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے بلوچستان حکومت کے اقدامات جاری ہیں۔ تفتان میں پاک ایران بارڈر ساتویں روز بھی بند رہا۔ دوسری جانب فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نور اللہ موسیٰ خیل کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیلئے درکار کیٹس ہسپتال کو فراہم کر دی گئی ہیں بلکہ گذشتہ روز سے ہی کورونا وائرس کا پی سی آر ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، جس میں اب تک 10 سے زائد لوگوں کی ٹیسٹ نگیٹیو آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز ہسپتال آنے والے محمد ایوب، سکینہ اور حسین 2 فروری کو ایران سے کوئٹہ پہنچے تھے، گذشتہ روز وہ ہسپتال آئے اور گلے میں تکلیف کا چیک اپ کراوایا۔ مذکورہ افراد سے ان کے موبائل نمبرز اور ایڈریس لے لئے گئے ہیں، بلکہ میری خود ابھی تھوڑی دیر پہلے بھی ان سے بات ہوئی ہے، تینوں افراد خود کو صحت یاب قراردے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں کسی قسم کی کوئی بیماری نہیں۔

ہسپتال میں چیک اپ کیلئے ایران سے آنے والے 4 اور مریض بھی گذشتہ دنوں آئے تھے، جن کے چیک اپ کا عمل مکمل کر لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں آئیسولیشن وارڈ میں عملہ اور دیگر سہولیات میسر ہیں، اگر خدانخواستہ کسی شہری میں کورونا وائرس کی علامات ہوں یا اس میں وائرس کی تصدیق ہو تو اس کے علاج و معالجے کیلئے طبی اور نیم طبی عملے کی ٹیم بالکل تیار ہے۔ واضح رہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایران میں موجود پانچ ہزار سے زائد پاکستانی زائرین کو واپس لانے کا طریقہ کار طے کر لیا ہے، ترجمان صوبائی حکومت کہتے ہیں کہ تفتان بارڈر کے راستے ایک ماہ کے دوران 7 ہزار 800 افراد پاکستان پہنچے، جن میں 2 ہزار کا تعلق بلوچستان سے ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے بلوچستان عمران زرکون نے کہا ہے کہ تفتان میں قائم قرنطینہ میں دو ہزار افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے، صوبے بھر میں 300 آئیسولیشن وارڈز مرحلہ وار قائم کئے جا رہے ہیں۔ محکمہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے زائرین کے لیئے خوراک کمبل و دیگر ضروری چیزوں کا بندوبست بھی کیا جا رہا ہے۔ ایران میں کرونا وائرس کے پیش نظر تفتان بارڈر کے ایمگریشن کو بروز جمعہ صرف پاکستانی زائرین کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ باقی تفتان بارڈر کے ٹریڈ اور دیگر گیٹ ساتویں روز بھی مکمل بند رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 847597
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش