0
Monday 9 Mar 2020 19:43

سندھ، مین پوری اور گٹکا کی روک تھام کے لئے حکومت کا انوکھا اقدام

سندھ، مین پوری اور گٹکا کی روک تھام کے لئے حکومت کا انوکھا اقدام
اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ نے مین پوری، گٹکا اور ماوا سمیت دیگر مضر صحت اشیا کی تیاری، فروخت اور استعمال روکنے کے لئے بڑا اقدام اٹھا لیا۔ صوبائی حکومت نے پولیس کو غیر معمولی اختیارات دے دیئے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے تحت پولیس کے سب انسپکٹرز کو غیر معمولی اختیارات تفویض کردیئے گئے ہیں۔ حکومت سندھ کی جانب سے پولیس کے سب انسپکٹرز کو اختیار دیا گیا ہے کہ اطلاع ملنے پر وہ کسی بھی عمارت میں بنا وارنٹ کے داخل ہوسکیں گے، پولیس کے سب انسپکٹرز کو اختیار ہوگا کہ وہ مین پوری، گٹکا اور ماوا سمیت دیگر مضر صحت اشیاء کی تیاری میں ملوث افراد کو گرفتار کرسکیں گے۔

حکومت سندھ کی جانب سے کئے جانے والے فیصلے کے تحت پولیس سب انسپکٹرز مجاز ہوں گے کہ وہ مضر صحت اشیا کی تیاری میں استعمال ہونے والی عمارت کو سیل کرسکیں گے، قانون کے مطابق گٹکا، مین پوری اورماوا سمیت دیگر مضر صحت اشیا کی تیاری، فروخت اور استعمال پر تین سال قید اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ ماہرین آئین و قانون کے مطابق کسی بھی سب انسپکٹر کو محض اطلاع ملنے پر بنا وارنٹ گھر میں داخلے کی اجازت دینا خلاف آئین و قانون ہے۔ شہری حلقوں میں اس حوالے سے سخت تشویش پائی جاتی ہے کہ اس طرح کے حکمنامے کے بعد لوگوں کی نجی زندگیاں اجیرن ہوجائیں گی اور آئے دن الزامات در الزامات کا سلسلہ شروع  ہو جائے گا۔

بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں پی پی نے ایک قانون کے ذریعے کوشش کی تھی کہ اگر حراست میں لیا جانے والا ملزم کسی ڈی ایس پی کے سامنے اقبالی بیان ریکارڈ کرائے گا تو اس کی قانونی حیثیت ہوگی اور وہ عدالت میں تسلیم کیا جائے گا۔ خلاف آئین و قانون اس حکم نامے کے خلاف عوامی سطح پر انتہائی شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور سیاسی، سماجی و قانونی حلقوں کی زبردست مزاحمت کے نتیجے میں اس وقت کی حکومت کو یہ حکم نامہ واپس لینا پڑا تھا۔ شہریوں کے مطابق اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ مین پوری، گٹکا اور ماوا انتہائی مضر صحت ہیں اور مستقبل کے معماروں کو محفوظ رکھنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے نہایت ضروری ہیں لیکن اس کے معنی یہ ہرگز نہیں ہیں کہ تمام شہریوں کی نجی زندگیاں غیر محفوظ بنا دی جائیں اور پولیس کو شتر بے مہار کی طرح لوگوں کے گھروں پہ چڑھ دوڑنے کی اجازت دے دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 849350
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش