0
Tuesday 10 Mar 2020 00:07

ہتھیاروں کی عالمی برآمدات میں امریکا کی روس پر برتری

ہتھیاروں کی عالمی برآمدات میں امریکا کی روس پر برتری
اسلام ٹائمز۔ عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت میں امریکا نے روس پر برتری حاصل کرلی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن کے محققین کا کہنا ہے کہ 2015 سے 2019 کے دوران عالمی سطح پر ہتھیاروں کی برآمدات میں 2010-2014 کے مقابلے میں ساڑھے 5 فی صد اضافہ ہوا۔ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سپری) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں امریکی ہتھیاروں کی فروخت میں 23 فی صد اضافہ ہوا اور ہتھیاروں کی عالمی برآمدات میں اس کا حصہ 36 فی صد رہا۔ 2015 سے 2019 کے مابین امریکا نے دنیا کے 96 ممالک کو بڑے ہتھیار فروخت کیے۔ امریکی ہتھیاروں کی مجموعی برآمد میں سے نصف مشرق وسطی کو کی گئیں جب کہ بقیہ نصف ہتھیار سعودی عرب کو برآمد ہوئے۔ سعودی عرب دنیا میں امریکی ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ 2010 سے 2014 کے دورانیے کے مقابلے میں 2015 کے بعد سعودی عرب نے ہتھیاروں کی خریداری میں 130 فی صد اضافہ کیا۔ 2015 سے 2019 کے مابین بڑے ہتھیاروں کی عالمی سطح پر ہونے والی خریداری میں سعودی عرب کا حصہ 12 فی صد رہا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرقی وسطی میں جاری کشیدگی اور مستقبل میں مزید تنازعات کے خدشات کو مد نظر رکھا جائے تو خطے میں ہتھیاروں کی اتنی بڑی فروخت تشویش ناک ہے۔ ہتھیار برآمد کرنے والے دنیا کے دوسرے بڑے ملک روس کی برآمدات 18 فی صد کم ہوئی ہیں۔ بھارت کی جانب سے روسی ہتھیاروں کی درآمد میں کمی کو اس کی بڑی وجہ بتایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت ہتھیاروں کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک رہ چکا ہے تاہم اب وہ اپنی درآمدات میں 32 فی صد کمی لاچکا ہے۔ اسی طرح پاکستان نے بھی ہتھیاروں کی درآمد 39 فی صد کم کردی ہے۔دونوں ایٹمی طاقتیں بڑے ہتھیاروں کی مقامی سطح پر پیداوار کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن اب بھی ان کا زیادہ تر انحصار درآمدات پر ہے۔
خبر کا کوڈ : 849393
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش