0
Saturday 28 Mar 2020 20:09

عقب نشینی کے بعد حشد الشعبی پر امریکی حملوں کا خطرہ موجود ہے، عراقی تجزیہ نگار

عقب نشینی کے بعد حشد الشعبی پر امریکی حملوں کا خطرہ موجود ہے، عراقی تجزیہ نگار
اسلام ٹائمز۔ عراقی سیاسی تجزیہ نگار صباح الطائی نے عراق کے بعض مقامات سے امریکی عقب نشینی کے بعد عراقی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کے مراکز پر امریکی حملوں کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ صباح الطائی نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فورسز کے بعض عراقی فوجی اڈوں سے نکل جانے کا اقدام مشکوک ہے جبکہ ان کی طرف سے یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ عراق میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث عقب نشینی کر رہے ہیں۔

ای مجلے المعلومہ کو انٹرویو دیتے ہوئے عراقی سیاسی تجزیہ نگار صباح الطائی نے کہا ہے کہ امریکی فورسز کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے کوئی خطرہ نہیں جبکہ کرونا کے پھیلاؤ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکی فورسز نے پہلے سے طے شدہ اپنے مجرمانہ منصوبوں کو مزید آگے بڑھایا ہے لہذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ کرونا کا پھیلاؤ عراقی مزاحمتی فورسز پر امریکی حملوں کے نئے منصوبوں کا باعث بنا ہو گا۔ صباح الطائی کا کہنا ہے کہ بغداد، القائم اور القیارہ کے بعض فوجی اڈوں سے امریکی عقب نشینی احتیاط کی بناء پر ہو سکتی ہے تاکہ امریکہ کے نئے دہشتگردانہ اقدامات کے ردعمل سے بچا جا سکے۔

دوسری طرف عراقی فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ سالہا قبل سے القیارہ کے فوجی اڈے میں تعینات امریکی فورسز اس فوجی اڈے سے عقب نشینی اختیار کر کے دوسرے فوجی اڈے میں منتقل ہو گئی ہیں جبکہ صوبہ نینوا کے مشیر برائے گورنر کی طرف سے اس خبر کی تردید کر دی گئی ہے۔ صوبہ نینوا کے مشیر برائے گورنر کا کہنا ہے کہ القیارہ فوجی اڈے سے امریکی انخلاء کے دعوے کے برعکس وہاں سے پرانے امریکی فوجی دستوں کے نکلنے کے بعد اب نئے امریکی فوجی دستوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 853253
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش