0
Thursday 2 Apr 2020 14:51

پانامہ نے لاک ڈاون میں مردوں اور عورتوں کیلئے الگ الگ دن مقرر کر دیئے

پانامہ نے لاک ڈاون میں مردوں اور عورتوں کیلئے الگ الگ دن مقرر کر دیئے
اسلام ٹائمز۔ جزیرہ نما وسطی امریکی ملک پاناما کی حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اگرچہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح لاک ڈاؤن کا نفاذ کر رکھا ہے تاہم پاناما کا لاک ڈاؤن دنیا کے دیگر ممالک سے کافی مختلف ہے۔ پاناما کو بھی ملک میں بڑھتے کیسز کا سامنا ہے اور 2 اپریل کی صبح تک وہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1300 سے زائد ہوچکی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد 32 تک جا پہنچی تھی۔حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے مارچ کے وسط کے بعد ہی جزوی لاک ڈاؤن اور لوگوں کے باہر نکلنے پر پابندیاں عائد کردی تھیں، مگر عوام کی جانب سے ہدایات پر عمل نہ کیے جانے کے بعد حکومت نے یکم اپریل سے منفرد لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق پاناما کی حکومت نے یکم اپریل سے ملک کے مرد و خواتین کے ایک ساتھ باہر نکلنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے دونوں صنفوں کے لیے لوگوں کے لیے الگ الگ دن مختص کردیے۔
تحریر جاری ہے‎
 
پاناما کی حکومت نے خواتین کو پیر، بدھ اور جمعہ جب کہ مرد حضرات کو منگل، جمعرات اور ہفتے کو گھر سے نکلنے اور ضروری چیزیں لانے کی اجازت دی ہے، تاہم ساتھ ہی دونوں جنس کے افراد پر اتوار کو گھر سے باہر نکلنے پر پابندی ہوگی۔ پاناما حکومت کے مطابق مرد و خواتین کو اتوار کے دن گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ باقی دنوں میں بھی دونوں صنف کے لوگ ایک ساتھ گھر سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔ حکومت نے جہاں کورونا سے بچنے کے لیے مرد و خواتین کو الگ الگ دنوں میں گھر سے نکلنے کی اجازت دی ہے، وہیں حکومت نے لوگوں کے گھر سے باہر رہنے کے وقت کو بھی محدود کردیا ہے اور دونوں جنس کے لوگوں کو محض 2 گھنٹے تک باہر رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ حکام نے لوگوں پر واضح کیا ہے کہ وہ محض 2 گھنٹے میں تمام چیزیں خرید کر واپس آجائیں اور باقی پورا وقت گھر میں رہیں۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ حکومت نے گھروں میں بھی مرد و خواتین کو الگ الگ رہنے کی ہدایات کی ہیں یا نہیں، تاہم حکومت نے تمام لوگوں کو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کی سخت ہدایات کی ہیں۔

خیال رہے کہ پاناما خطے کا کم آبادی والا ملک بھی ہے، اس کی مجموعی آبادی 40 لاکھ سے کچھ زیادہ ہے، جزیرہ نما اس ملک کی سرحدی کوسٹا ریکا اور کولمبیا سے ملتی ہیں اور یہ ملک سیاحت اور آف شور کمپنیوں کے کاروبار کے حوالے سے منفرد اہمیت رکھتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے اسکینڈل پاناما لیکس کا تعلق بھی اسی ملک سے تھا، پاناما لیکس کے ذریعے سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اسی ملک کی ایک قانونی فرم موزیک فانسیکا نے دنیا بھر کے امیر و سیاست دانوں کو آف شور کمپنیاں بنا کر دیں جن کے ذریعے امیر لوگوں نے اپنے پیسوں کو محفوظ بناتے ہوئے خود کو ٹیکس سے بچایا۔ موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل دستاویزات لیک ہوئی تھیں جن کی International Consortium of Investigative Journalists نے جرمن اخبار کے ساتھ مل کر تحقیق کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 854200
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش