0
Saturday 4 Apr 2020 14:09

ٹرینیں نہ چلاتے تو کراچی میں لوگ ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے، شیخ رشید

ٹرینیں نہ چلاتے تو کراچی میں لوگ ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے، شیخ رشید
اسلام ٹائمز۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کہتے ہیں کہ تمام میڈیا کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہوں، میں نے وزیراعظم عمران خان سے کور کمیٹی کے اجلاس میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سے متعلق بات کی ہے، میں نے کہا کہ سب کے ساتھ صلح ہونی چاہیے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے تنخواہوں کے لیے سبسڈی دی ہے، ٹرینیں حفاطتی اقدامات مکمل کر کے چلائیں گے، 14 اپریل کو کورونا کی صورت حال واضح ہو جائے گی، اگر وائرس بڑھا تو 15 اپریل کو ٹرینیں نہیں چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی صورت حال کنٹرول میں ہوئی تو وزیراعظم عمران خان کی اجازت سے ٹرینیں چلائیں گے اور 15 اپریل کو ٹرینیں نئی شکل کے ساتھ نکلیں گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کو سب سے زیادہ فکر عوام کی تھی، لاک ڈاؤن سے قبل ہم نے بیس بیس ٹرینیں ایک ایک دن میں چلائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کورونا سے نہیں، پیدل گھر کے لیے نکلنے والے افراد مرے ہیں، بھارت کے 52 لوگ سڑکوں پر مر گئے، کیونکہ وہ لوگ پیدل چل پڑے تھے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے نے آخری دو روز میں تاریخی کردار ادا کیا ہے، ہم نے ایک لاکھ 65 ہزار لوگوں کو بذریعہ ٹرین گھروں میں بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری دو روز میں 40 ٹرینیں نہ چلاتے تو کراچی میں لوگ ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور قوم کو بچانا ہے، 1670 قلی ہیں، تمام کو احساس پروگرام کا حصہ بنایا جائے گا، ہمیں ایک ارب 20 کروڑ روپے کا ہر ہفتے نقصان ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم کیا تو 20 مسافر ٹرینیں چلائیں گے، ٹرینیں چلانے کے لیے لوگوں کا اصرار ہے اور مجبوریاں ہیں، ہم حکومت کے فیصلے کے پابند ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ 15 تاریخ سے وزیراعظم عمران خان کی اجازت سے فریٹ ٹرین شروع کریں گے، ٹائیگر فورس کے پاس کوئی پیسے اور اختیارات نہیں ہیں، صرف خدمت کا جذبہ ہے، پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر فلاحی کام ہو رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 854591
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش