0
Monday 20 Apr 2020 18:49

وفاق المدارس الشیعہ نے نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات سے پرہیز کی ہدایت کر دی

وفاق المدارس الشیعہ نے نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات سے پرہیز کی ہدایت کر دی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے کورونا وائرس سے انسانی جانوں کو خدشے اور 20 نکاتی اعلامیہ میں صفوں کے درمیان 6 فٹ فاصلے کی وجہ سے شرعی طور پر نماز باجماعت کی شرائط پوری نہ ہونے کے باعث حالات بہتر ہونے تک نماز پنجگانہ اور نماز جمعہ کے اجتماع سے پرہیز کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری کی طرف سے مدیران مدارس دینیہ، آئمہ جمعہ و جماعت کے نام اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مساجد و امام بارگاہیں کھلی رہیں گی اور چونکہ اجتماع کی وجہ سے شرکاء کے مریض ہونے اور کورونا وائرس کے پھیلنے کا بدستور خطرہ لاحق ہے، جبکہ انسانی جان کی حفاظت مہم ترین واجبات میں سے ہے، نیز 20 نکاتی احتیاطی تدابیر میں ایک یہ ہے کہ نماز کی صفوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ ہونا چاہیئے جبکہ اس صورت میں شرعی طور پر نماز جماعت منعقد نہیں ہوتی، لہٰذا فی الحال نماز پنجگانہ اور نماز جمعہ کے اجتماع سے پرہیز کیا جائے۔

یہ اعلامیہ طبی ماہرین کی آراء، مراجع عظام کے فتاویٰ اور رئیس الوفاق المدارس الشیعہ علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، علامہ سید ساجد علی نقوی، مفسر قرآن علامہ الشیخ محسن علی نجفی، علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی، علامہ سید محمد تقی نقوی، علامہ حیدر علی جوادی، علامہ محمد محسن مہدوی، علامہ سید ارشاد حسین نقوی، علامہ محمد رمضان توقیر، علامہ محمد جمعہ اسدی، علامہ سید فیاض حسین نقوی اور علامہ شیخ محمد حسن سروری سے مشورہ کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مکتب جعفریہ اثناء عشریہ میں نماز پنجگانہ اور نماز جمعہ کیلئے مساجد اور عزاداری امام حسین علیہ السلام کیلئے امام بارگاہیں ہوتی ہیں۔ البتہ جہاں مسجد نہ ہو وہاں امام بارگاہ میں نماز اور جہاں امام بارگاہ نہ ہو وہاں مسجد میں مجلس عزاء برپا کی جاتی ہے۔ علامہ افضل حیدری نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے واضح کیا تھا کہ ماہ مبارک رمضان میں حضرت امیر المومنین علی ابن ابیطالب ؑ کے ایام شہادت میں مجالس و عزاداری احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھ کر منعقد کی جا سکتی ہے اور حکومت کی طرف سے جاری اعلامیہ میں لفظ امام بارگاہ بھی شاید اسی لیے استعمال کیا گیا، لہٰذا اس کو اعلامیہ میں شامل ہونا چاہیئے تھا۔
خبر کا کوڈ : 857765
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش