0
Tuesday 28 Apr 2020 13:23

احساس ریلیف پروگرام سمیت راشن کی تقسیم میں حقیقی مستحقین کا استحصال ہورہا ہے، مولانا عبالواسع

احساس ریلیف پروگرام سمیت راشن کی تقسیم میں حقیقی مستحقین کا استحصال ہورہا ہے، مولانا عبالواسع
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے اضلاع میں کرونا وائرس برق رفتاری کے ساتھ پھیلنے کی وجہ “ٹوئٹر اور وٹس ایپ حکومت” ہے۔ آج کسی بھی سطح کے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور طبی سہولیات نام کی کوئی چیز نہیں ہے، حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بلوچستان کے اضلاع “ہاٹ اسپاٹ” بنتے جارہے ہیں اور حکومت اپنی نااہلی چھپانے کیلئے بڑی عیاری سے مساجد اور دین دار حلقوں پر بھونڈے الزامات ڈھونڈنے کی کوشش میں لگی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ذمہ داران نے بند کمروں میں بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو بے وقوف بنانے کا کھیل احسن طریقے سے جاری رکھا، مگر عوام جانتے ہیں کہ کرونا وائرس پاکستان لانے اور پھر بلوچستان میں پھیلانے کی ذمہ دار ہماری صوبائی حکومت ہے۔ جنہوں نے حفاظتی کٹس مانگنے پر ڈاکٹرز پر ڈنڈے برسائے، اب لوگوں کی توجہ ہٹانے کیلئے لیویز فورس اور پولیس کے انضمام کے شوشے چھوڑتی ہے تاکہ عوام کسی اور ٹرک کی بتی کے پیچھے لگ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام لیویز فورس اور پولیس کے انضمام کو مسترد کرکے یہ سازش ناکام بنا چکی ہے، اب بھی اسے کامیاب نہیں ہونے دیگی۔ انہوں نے کہاکہ پورے صوبے کو کرونا کے منہ میں دے کر وزراء فنڈز اور ریلیف کی بندربانٹ اور مقامی اور ضلعی سطح پر کرپشن میں مصروف ہیں۔ کرونا وائرس کے نام پر کروڑوں کے فنڈ کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔ احساس ریلیف پروگرام سمیت راشن کی تقسیم میں حقیقی مستحقین کا استحصال ہورہا ہے اور بڑے پیمانے پر گھپلوں کی شکایات سامنے آگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے اس حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں انہوں نے کہاکہ مساجد میں او سی پیز کی نشانددہی کرنے والے اپنے اردگرد کے ماحول میں او سی پیز کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اور مختلف نوعیت کے پروگراموں میں عیش کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے۔
خبر کا کوڈ : 859477
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش