0
Saturday 16 May 2020 17:10

پاکستان عوامی تحریک نے زکوۃ کی تقسیم کا موجودہ نظام تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا

پاکستان عوامی تحریک نے زکوۃ کی تقسیم کا موجودہ نظام تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور نے کہا ہے کہ زکوٰۃ کی تقسیم کا موجودہ فرسودہ نظام بدلا جائے، معزز ججز اور آڈٹ کے ادارے زکوٰۃ کی تقسیم پر سنجیدہ سوال اٹھا رہے ہیں، مقتدر سیاسی جماعتیں اپنے بیروزگار کارکنوں کو زکوٰۃ کے وسائل سے پالتی ہیں۔ صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے زکوۃ کے وسائل سے بیروزگار افراد کو کاروباری اشیاء خرید کر دینے کا جو ماڈل دیا ہے، حکومت اس پر سنجیدہ غور کرے۔ زکوٰۃ کے موجودہ نظام کو تبدیل نہ کیا گیا تو ہر سال 7 ارب کی سرکاری زکوٰۃ اور نجی شعبہ کی طرف سے تقسیم ہونیوالے ایک ہزار ارب روپے کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلے گا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے زکوٰۃ کی تقسیم کا جو نیا ماڈل پیش کیا ہے اس پر عمل کرنے سے پانچ سالوں میں یقینی طور پر ڈیڑھ کروڑ افراد کو برسرروزگار لایا جا سکتا ہے یعنی پانچ سال بعد ڈیڑھ کروڑ افراد زکوٰۃ لینے کی بجائے زکوٰۃ دینے والوں کی فہرست میں شامل ہو جائینگے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کے ماڈل کے مطابق حکومت زکوٰۃ کے وسائل سے سمیڈا کے ذریعے بیروزگاروں کو تربیت اور کاروباری اشیاء خرید کر دے۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران چودھری فیاض وڑائچ، بشارت جسپال، نوراللہ صدیقی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ زکوۃ کی تقسیم کے موجودہ نظام نے صرف بھکاری پیدا کیے، پانچ، دس ہزار روپے مالی مدد دینے سے کبھی غربت ختم نہیں ہو گی، ہر دور میں زکوٰۃ کی رقم سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوئی، مقتدر سیاسی جماعتیں اپنے بیروزگار کارکنوں کو زکوٰۃ کی مد میں حاصل ہونیوالے وسائل سے پالتی ہیں، افسران اور سرکاری ملازم بھی زکوٰۃ کے وسائل کو شیر مادر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ کی مد میں حاصل ہونیوالے وسائل اور ان کے استعمال کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے اور قوم کو بتایا جائے کہ ان خطیر وسائل کو کیسے استعمال کیا گیا اور اس کا کیا نتیجہ برآمد ہوا؟ رہنماؤں نے زکوٰۃ کا نیا قابل عمل ماڈل پیش کرنے پر صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو مبارکباد دی۔
خبر کا کوڈ : 863061
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش