0
Wednesday 3 Jun 2020 12:05

نیوزی لینڈ، ہزاروں شہریوں کا جارج فلائیڈ کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے خلاف مارچ

نیوزی لینڈ، ہزاروں شہریوں کا جارج فلائیڈ کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے خلاف مارچ
اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں سفید فام نسل پرستی کیخلاف دوسرے ممالک میں بھی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے ہزاروں شہریوں نے سماجی فاصلے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکا میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے خلاف مارچ کیا تھا۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ بھی سیاہ فام کی ہلاکت پر خوفزدہ ہیں، تاہم مظاہرین نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی۔ دوسری جانب یورپ کے بھی بیشتر ممالک نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمیوں کا اعلان کیا ہے اور کئی ممالک میں سیاحت کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ تقریباً دو ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد یکم جون سے یورپی ممالک میں لوگوں کو پھر بازاروں اور ریسٹورنٹ میں لطف اندوز ہوتے دیکھا گیا، جبکہ متعدد میوزیم اور پارکس بھی کھل گئے تاہم سماجی فاصلے کے اصول و ضوابط پر عمل کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں 11 روز سے کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا جس کے بعد ملک میں وبا کے باعث عائد تمام پابندیاں آئندہ ہفتے ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک آئندہ ہفتے الرٹ لیول ون کی طرف جاسکتا ہے، یعنی سماجی فاصلے سے متعلق تمام اقدامات اور عوامی اجتماعات پر عائد پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملک کی سرحدوں کی بندش قائم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سخت لیکن جلدی اقدامات کی حکمت عملی کے بہترین نتائج سامنے آئے جبکہ چند کیسز میں ہماری امید سے زیادہ اچھی نتائج ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام پابندیاں ختم کیے جانے سے متعلق حتمی فیصلہ کابینہ 8 جون کو کرے گی، جس کا اجلاس پہلے 22 جون کے لیے شیڈول تھا۔ نیوزی لینڈ میں مسلسل 11ویں روز کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے، جبکہ ملک میں وبا کا صرف ایک فعال کیس موجود ہے۔ اس کی بڑی وجہ ملک میں تقریباً 7 ہفتوں تک سخت لاک ڈاؤن کا نفاذ ہے، جس دوران بیشتر کاروبار بند رہے اور ضروری ورکرز کے علاوہ تمام لوگوں کو گھروں میں رہنا پڑا۔ جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ہم دنیا کے وہ پہلے ملک ہوں گے جہاں زندی اتنی جلدی معمول پر آجائے گی۔
خبر کا کوڈ : 866350
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش