0
Sunday 7 Jun 2020 23:05

امام جعفر صادقؑ علوم دینی اور علوم عصری کے منبع، بانی، مروج اور مرکز تھے، علامہ ساجد نقوی

امام جعفر صادقؑ علوم دینی اور علوم عصری کے منبع، بانی، مروج اور مرکز تھے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق ؑعلوم دینی اور علوم عصری کے منبع، بانی، مروج اور مرکز تھے۔ آپؑ کے وضع کئے ہوئے قواعد اور اصول آج بھی تمام مسالک اور مکاتب فکر کے لیے رہنماء کی حیثیت رکھتے ہیں۔ کیونکہ آپؑ کے علوم سے کسی خاص مکتب، مسلک، گروہ یا طبقے نے نہیں بلکہ ہر علم دوست اور شعور کے حامل انسان نے استفادہ کیا۔ سلسلہ امامت کے چھٹے امام حضرت امام جعفر صادقؑ کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ آپؑ نے اپنے والد گرامی قدر امام محمد باقرؑ سے براہ راست حصول علم اور کسب فیض کیا اور اپنے جد امجد حضرت علیؑ اور پیغمبر گرامی قدرؐ کے عطا کردہ علوم پر مکمل دسترس حاصل کی، یہی وجہ ہے کہ آپؑ نے اپنے دور میں علم کا دعویٰ کرنے والے ہر شخص کو لاجواب کیا اور اسلام کے حوالے سے پھیلائی گئی تمام غلط فہمیوں کو اپنے علم کی بنیاد پر دور کیا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام جعفر صادقؑ کے علم و فضل اور کمال و مرتبے کی اور کیا دلیل ہو سکتی ہے کہ آپؑ نے علوم قرآنی، تعلیمات رسول ؐ، فرامین آئمہؑ اور سیرت سے استفادہ کرکے مسلمانوں کو ابدی اور دائمی نجات حاصل کرنے کے لیے ایسی جامع رہنمائی فرمائی، جس میں صرف مسلمان نہیں بلکہ پوری انسانیت کی فلاح و بہبود مضمر ہے۔ اس کے علاوہ آپؑ نے عصری علوم کا جو بے بہا خزانہ صاحبان فکر و نظر کے استفادہ کے لیے چھوڑا، وہ آج بھی بلاتفریق مذہب ہر انسان کو رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔ آپؑ کے شاگردوں نے اپنے اپنے ادوار میں اپنے شعبے کے حوالے سے عوام کی رہنمائی کی۔ دور حاضر کی سائنسی تحقیقات اور عصری علوم کا ارتقاء امام جعفر صادقؑ کا مرہون منت ہے، جبکہ عام ٹیکنالوجی سے لے کر ایٹمی ٹیکنالوجی تک تمام کی بنیاد حضرت امام جعفر صادقؑ کے دیئے ہوئے علمی ترکے سے ملتی ہے۔ سائنسی تاریخ کا جائزہ بتاتا ہے کہ معروف سائنسدان آئن سٹائن نے اپنے نظریہ اضافیت/نسبیت میں امام جعفر صادق ؑ کے معراج کے بارے میں بیانات سے استفادہ کیا ہے، اسی طرح مشہور فلاسفر ملا صدرہ اپنے معروف نظریہ حرکت جوہری میں امام عالی مقام کے بیانات سے مستفید ہوئے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ فقہ جعفریہ کے پیروکار اس لحاظ سے خوش بخت و خوش نصیب ہیں کہ انہیں ایسے امام سے تمسک حاصل ہوا ہے کہ جو نہ صرف انہیں روحانی، دینی، اسلامی، فقہی اور شرعی رہنمائی عطا کرتے ہیں بلکہ انہیں عصری علوم، کیمیا، فزکس، ریاضی، فلسفہ، موجدات، تخلیقات، لسانیات اور ان جیسے متعدد علوم، میدانوں میں ہدایت فرماتے ہیں اور انہیں ان علوم سے استفادہ کے لئے بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ اگر دور حاضر کے مسلمان بالخصوص علم و اسلام سے عقیدت اور ترقی و ٹیکنالوجی سے محبت رکھنے والے انسان امام جعفر صادقؑ کے علوم، کردار، سیرت اور اصولوں کا مطالعہ کریں، ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں اور ان سے مخلصانہ استفادہ کریں تو ایک بار پھر دنیا میں علم کا غلبہ اور جہالت کا خاتمہ ہو جائے، جس سے انسانیت کو درپیش تمام مسائل حل ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 867180
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش