0
Sunday 7 Jun 2020 23:27

جماعت اسلامی کا 11 جون کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی شہر میں دھرنے کا اعلان

جماعت اسلامی کا 11 جون کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی شہر میں دھرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور مشکلات کے حل کے لئے اور آٹا و پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے خلاف 11 جون کو وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع سوات میں دھرنے کا اعلان کر دیا۔ المرکز اسلامی پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا کا آٹا اور پٹرول چوری کیا ہے۔ نیا پاکستان بنانے والوں نے آٹے کی قلت، پٹرول کی قلت، مہنگائی اور مافیا کا پاکستان دے دیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی نااہل اور کرپٹ صوبائی و وفاقی حکومتوں کی وجہ سے کورونا کا بحران روز بروز شدید تر ہوتا جا رہا ہے جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ حکومت کی نااہلیوں اور لاپرواہیوں کے خلاف احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس سلسلے کا پہلا دھرنا 11 جون کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی ضلع اور ڈویژنل ہیڈ کوآرٹر مینگورہ سوات میں دیا جائے گا۔ یہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل، آٹا، گندم اور پٹرول بحران اور شدید مہنگائی کے خلاف پہلا احتجاجی دھرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کو دیگر اضلاع تک بتدریج بڑھاتے ہوئے آخر میں اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس اور وزارت خارجہ کے دفاتر کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے۔ ہمارے تمام دھرنے ایس او پیز کے تحت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے جھوٹے اور بلند دعووں کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں اکثریت ڈاکٹرز حفاظتی کٹس اور سامان نہ ہونے کی وجہ سے کورونا کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ حکومتی فنڈز کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی زندگیوں کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واپس آنے کے خواہش مند پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لئے فی الفور اقدامات اٹھائے اور انٹرنیشنل ائیرلائنز کو آپریشن کی اجازت دیتے ہوئے پشاور ائیر پورٹ کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان کرے، جبکہ ٹکٹس کی خرید و فروخت کا معاملہ ایمبیسی سے لے کر واپس ائیر لائنز کے حوالے کر دے کیونکہ ایمبیسی کا عملہ اس وقت شدید کرپشن کا مرتکب ہو رہا ہے۔ جس سے ٹکٹوں کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مافیاؤں کا ٹولہ ہے۔ پہلے چینی اور آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرکے اربوں روپے لوٹے گئے، اب پٹرول کی قلت پیدا کرکے عوام کو لوٹا جا رہا ہے۔ پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں مگر مافیاؤں کی سپرست موجودہ حکومت نے عوام کو اس کے ثمرات سے دور رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں شدید اضافہ ہو گیا ہے اور آٹے کی بوری میں 1200 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے فاٹا کے پراجیکٹ ملازمین اور اسٹیل ملز کے ملازمین کی برطرفی کے حکومتی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے دو سال میں لاکھوں برسر روزگار لوگوں سے بھی روزگار چھین لیا ہے۔ جماعت اسلامی ان حالات میں عوام کے ساتھ ہے اور ہر محاذ پر ان کے لئے آواز اٹھائے گی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب الدین کاکا خیل اور میڈیا کوآرڈی نیٹر سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 867182
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش