0
Wednesday 10 Jun 2020 00:17

انتظامیہ ضلع کرم میں کرونا کو کنٹرول کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے، صدائے مظلومین

انتظامیہ ضلع کرم میں کرونا کو کنٹرول کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے، صدائے مظلومین
اسلام ٹائمز۔ صدائے مظلومین ضلع کرم کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور ڈاکٹروں سمیت ہر شعبے کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، مگر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت سمیت متعلقہ حکام کی جانب سے مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے کرونا کا مسئلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ پاراچنار میں صدائے مظلومین کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مزمل حسین، شفیق مطہری اور شبیر حسین ساجدی نے کہا کہ کرونا وائرس سے جہاں ایم این اے منیر خان اورکزئی جاں بحق ہوگئے ہیں، جبکہ ایم این اے ساجد طوری کا کرونا ٹیسٹ بھی پازیٹو آگیا ہے، اسی طرح جو جو لوگ کرونا ٹیسٹ کرا رہے ہیں، ان کے نتائج پازیٹیو آرہے ہیں۔ جن میں محکمہ صحت کے نامور ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں کرونا وائرس کے وار روز بروز شدید تر ہوتے جا رہے ہیں اور ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات درپیش ہیں اور آئے روز مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر ذمہ داران کے باہمی اختلافات اور چپقلش کے باعث مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بدقسمتی سے ہسپتالوں میں کسی قسم کی سہولیات موجود نہیں ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار میں میڈیکل سپرٹینڈنٹ کی پوسٹ کافی عرصہ سے خالی ہونے کی وجہ سے بھی ہسپتال کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں اور ڈاکٹرز و پیرامیڈیکس ناکافی سہولیات کے باوجود مریضوں کی زندگی بچانے میں مصروف ہیں، لائف سیونگ کٹس اور دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث ڈاکٹرز خود کرونا کا شکار ہو رہے ہیں۔ جس کے باعث لوگ ہسپتال جانے سے کتراتے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹروں کو ہیرو کا درجہ دیتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ڈاکٹروں کو سہولیات نہ دینا انہیں قتل کرنے کے مترادف ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اپر کرم کو جاری شدہ تیرہ کروڑ روپے کا فنڈ کہاں استعمال ہوا جبکہ شہر سے باہر قائم شدہ قرنطینہ سنٹر بھی بند ہوچکا ہے اور کرونا وائرس سے لوگوں کو بچاؤ اور سہولیات دینے کی بجائے دو سو تابوتوں کا آرڈر دینا کیا معنی رکھتا ہے؟ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بدانتظامی کا یہ حال ہے کہ بیشتر متاثرہ مریض گھروں میں آئسولیٹ کیے گئے ہیں، مگر انہیں کسی قسم کی ادویات، راشن اور دیگر ضروریات فراہم نہیں کی جا رہیں، حتیٰ کہ اپنے پیسوں سے بھی انہیں ادویات اور راشن فراہم نہیں کیا جا رہا، جو کہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت حکام گھروں میں بیٹھنے کی بجائے میدان عمل میں آئیں اور باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔
خبر کا کوڈ : 867603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش