0
Friday 19 Jun 2020 16:33
بھارت تنہا ہو رہا ہے

بھارت کچھ بھی کرنے سے پہلے فروری یاد رکھے، شاہ محمود قریشی

کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈا میں آج بھی متنازعہ مسئلہ ہے
بھارت کچھ بھی کرنے سے پہلے فروری یاد رکھے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت فلیگ آپریشن کرنا چاہتا ہے تاہم وہ فروری ضرور یاد رکھے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام فیصلے قومی مفاد میں کیے جاتے ہیں جبکہ سلامتی کونسل کے انتخاب میں ایشیا پیسفک گروپ کی مشاورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف وزری کی ہے اور ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ 50 سال کے بعد بھارت اور چین میں سرحدی جھڑپیں ہوئی ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت فلیگ آپریشن کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاہم بھارت نے کچھ کیا تو وہ فروری ضرور یاد رکھے گا۔ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں آج بھی متنازع مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے بعد بھارت نے کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی جبکہ بھارت کے نیپال، بھوٹان اور سری لنکا سے بھی تنازعات ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 7 مرتبہ بھارت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن چکا ہے جبکہ پاکستان بھی 7 مرتبہ رکن بنا ہے، بھارت 2013 سے سلامتی کونسل کی رکنیت کی کوشش کر رہا ہے۔ غیر مستقل رکن بننے کے لیے کئی سال کی مہم درکار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی رکنیت کا خواہشمند ہے جبکہ ایشیا پیسیفک گروپ میں صرف بھارت ہی امیدوار تھا اور بھارت 9 سال سے اس کے لیے مہم چلا رہا تھا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان چاہتا تو بھارت کے مقابلے میں انتخاب لڑتا لیکن حاصل کچھ نہ ہوتا اور اس سے ہماری 26-2025 کی مہم بھی متاثر ہوتی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ یقیناً بھارت بڑا ملک اور اس کی معیشت بڑی ہے لیکن ہم بھارت کی گیدڑ بھبکیوں میں نہیں آئیں گے، بھارت نے ہاتھ اٹھایا یا آنکھ اٹھائی تو فروری کی طرح یاد رکھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان بھی سوچ رہا ہے کہ امن وامان میں رخنہ بھارت ڈال رہا ہے، آج نیپال، بھوٹان اور سری لنکا بھی بھارت کے خلاف ہیں، چین کی سوچ کیا ہے میں جانتا ہوں، چین نے بھی بھارت کے پانچ اگست کے اقدام کو مسترد کر دیا، اب بھارت تنہا ہو رہا ہے، ہمارا کام بھارت کو ایکسپوز کرنا ہے وہ ہم کریں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت سیکیورٹی کونسل کے ایک ہی گروپ میں ہیں، بھارت 7 مرتبہ اور پاکستان بھی 7 مرتبہ سیکیورٹی کونسل کا رکن بن چکا ہے، سیکیورٹی کونسل میں پانچ مستقل اور دس غیر مستقل ممبر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 869603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش