0
Thursday 25 Jun 2020 17:02

کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی بھوک سے بچایا ہے، عمران خان

کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی بھوک سے بچایا ہے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ملک میں کورونا وائرس سے متعلق حکومت کو شروع  سے کوئی کنفیوژن نہیں تھی، ہم نے ملکی معاشی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کیے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی بھوک سے بچایا ہے، صوبوں نے خود ہی کورونا کے خلاف اقدامات کیے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کے 26 کیسز پر کارروائی شروع کی۔ شروع میں سخت لاک ڈاوَن سے متعلق بہت پریشر تھا، ہمیں کورونا کے ساتھ ساتھ غربت کے مسئلے کا بھی سامنا تھا، ہمارے اور نیوزی لینڈ کے حالات مختلف ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کے خلاف سارے صوبوں نے اپنے طور پر اقدامات کیے، 13مارچ سے آج تک ایک بھی بیان میں تضاد نہیں، ہمیں سوچنا ہوگا کہ مکمل لاک ڈاوَن سے ملک پر کیا اثر پڑے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ برازیل میں لاک ڈاوَن نہ ہونے سے 50 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، این سی او سی میں شامل ارکان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، این سی او سی میں تمام دنیا کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، بھارت میں لاک ڈاوَن سے 34فیصد آبادی غریب ہوگئی۔ بھارت میں سڑکوں پر لوگ مرگئے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا کہہ رہی ہے لاک ڈاوَن کے نقصانات زیادہ ہیں، نیو یارک میں کورونا کیسز میں بھی اضافہ ہور ہا ہے اور وہ لاک ڈاوَن بھی کھول رہے ہیں، امریکہ کی 23 ریاستوں میں کورونا پھیل رہا ہے لیکن وہ لاک ڈاوَن کھول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کورونا وائرس کا پھیلاوَ پاکستان سے زیادہ ہے، ہماری ٹیم میں کبھی کنفیوژن نہیں تھی، قوم کو بتانا چاہتا ہوں اب بہت مشکل مرحلہ ہے۔ آج ساری دنیا کہہ رہی ہے لاک ڈاوَن کا نقصان زیادہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسپتالوں پر دباوَ بڑھ چکا ہے، احتیاط نہیں کی گئی تو مزید بڑھے گا، اسمارٹ لاک ڈاوَن کا مطلب کمزور افراد کو کورونا سے بچانا ہے، پاکستان میں کورونا سے 4ہزار اموات ہوچکی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ این سی او سی میں صوبوں، شہروں اور علاقوں کی بھی رپورٹ آتی ہے، ایس او پی ایز پر عمل درآمد کیلئے ٹائیگر فورس کا استعمال کررہے ہیں، اس ماہ احتیاط کرلی تو مشکل وقت سے بچ سکتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کہا جارہا ہے حکومت کورونا کا سہارا لے رہی ہے، آئی ایم ایف کے مطابق دنیا کی معیشت کو 12ٹریلین ڈالرز کا نقصان ہوچکا ہے، برطانوی معیشت 20فیصد کم ہوچکی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ لاک ڈاوَن سے دنیا بھر میں معاشی بحران ہے، کوئی نہیں بتاسکتا معاشی بحران کب تک رہے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سب سے پہلے بات اسمارٹ لاک ڈاوَن کی بات کی تھی، ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ عوام کو سمجھ آئے کہ ایس او پیز پر عمل کرنا کیوں ضروری ہے۔ ہم نے لوگوں کو روزگار دینا ہے، ہم سب پر لازم ہے کہ لوگوں کو آگاہ کریں کہ ایس او پیز پر عمل کرنا کیوں ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ عام لوگ کورونا کو ریکور کرکے بیٹھے ہیں، کورونا وائرس بزرگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیتا ہے، ان لوگوں کے لیے دعا گو ہوں کہ جو کورونا کے باعث جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے بے احتیاطی کی تو کورونا کیسز میں اضافہ ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ این سی او سی میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ آتی ہے کہ کون سے صوبے شہر میں ایس او پیز پر عمل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔ ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، ٹڈی دل ملک کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے جو کرسکتے ہیں وہ کریں گے، ٹڈی دل کے معاملے پر31جنوری کو ایمرجنسی نافذ کی، ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے این ڈی ایم اے کو اختیارات دیے۔
 
خبر کا کوڈ : 870836
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش